ہچاس افرئقئ اقوام کی تین روزہ کانفرنس 13 دسمبر سے واشنگٹن میں ہو گی
بائیڈن انتظامیہ کو امید ہے کہ واشنگٹن میں 50 افریقی ملکوں کے وفود کے اجتماع کو افریقی اداروں, شہریوں اور قوموں کی ترقی اور بااختیار بنانے کے لیے اہم امور پر بات چیت کا موقع ملے گا۔
ان امور میں صحت, جمہوریت, گورننس,سرمایہ کاری, ترقی اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے چیلنج شامل ہیں ۔
انتظامیہ کے سینئر حکام نے جمعرات کو کہا کہ آئندہ ہفتے ہونے والی یو ایس افریقہ لیڈرز اجلاس کے شرکاء واشنگٹن میں تین دن گزاریں گے اور دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کو درپیش چیلنجوں، ضروریات اور امیدوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ان کا تعلق چین، بھارت، براعظم امریکہ اور یورپ کے بیشتر حصوں سے زیادہ وسیع زمین پر پھیلے ہوئے علاقوں سے ہے اور جہاں دنیا کی ایک تہائی زبانیں بولی جاتی ہیں۔
انتظامیہ کے ایک سینئر اہل کار نے کہا اس سال کا سربراہی اجلاس منگل سے شروع ہو رہا ہے جوامریکہ افریقہ طویل مدتی شراکت داری کو وسعت دینے اور ہماری مشترکہ ترجیحات کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔
حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو ایک بریفنگ میں بتایا تین روزہ سربراہی اجلاس میں بڑے اقدامات کا اعلان متوقع ہے، تاہم اس بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
چین کا کابل میں اپنے سفارت خانے کی سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ
طالبان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی سفیر وانگ یو نے طالبان کے نائب وزیر خارجہ عباس ستانکزئی سے ملاقات میں طالبان حکومت سے کہا ہے کہ وہ کابل میں چین کےسفارت خانے کے ارد گرد حفاظتی اقدامات بڑھائے۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ چینی سفیر نے افغانستان میں مجموعی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کابل میں چینی سفارت خانے کی سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب چینی سفیر نے طالبان حکومت سے سفارت خانے کے ارد گرد مزید سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ستانکزئی نے اجلاس میں کہا کہ افغانستان میں غیر ملکی سفارتی مشنز کی حفاظت ان کی ترجیح ہے۔
افغانستان سے متعلق ایک اور خبر میں بتایا گیا ہے کہ پیر کے روز کابل میں خواتین کے فن پاروں کی ایک نمائش کا افتتاح کیا گیا۔
نمائش میں متعدد خواتین فنکاروں کی پینٹنگز رکھی گئیں۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ نمائش افغانستان میں خواتین کی صورت حال کے خلاف ایک طرح کا احتجاج ہے۔
زیمبیا: دارالحکومت کے مضافات سے 27 تارکین وطن کی نعیشیں برآمد
زیمبیا میں حکام نے بتایا کہ پولیس کو اتوار کے روز27 مردوں کی لاشیں ملی ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایتھوپیا سے آئے تھے اور وہ ممکنہ طور پر بھوک اور تھکن سے موت کا شکار ہوئے اور ان کی لاشیں دارالحکومت کے مضافات میں کھیتی باڑی کے ایک علاقے میں پھینک دی گئی تھیں ۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام مرد تھے جن کی عمریں 20 سے 38 برس کے درمیان تھیں اور انہیں نامعلوم افراد نے سڑک کے کنارے پھینک دیا تھا۔
پولیس کے ترجمان ڈینی مویلے نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس اور سیکیورٹی کے دیگر شعبوں نے اس واقعے کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں
ایتھوپیا کے تارکین وطن اکثر جنوبی افریقہ جیسے ممالک کا سفر کرتے وقت زیمبیا کا رخ کرتے ہیں اور وہاں ٹرانزٹ میں اموات کی اطلاعات بھی بہت کم ملتی ہیں۔
یمن تنازع میں اب تک گیارہ ہزار سے زیادہ بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں 2015 سے اب تک 11 ہزار سے زائد بچے ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔
یونیسیف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہےکیونکہ اقوام متحدہ سےصرف اس وقت کے تصدیق شدہ واقعات کو شمار کیا ہے جب سعودی زیرقیادت اتحاد نے تنازع میں شمولیت اختیار کی تھی۔
یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا کہ ہزاروں بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اورمزید لاکھوں کو بیماری یا بھوک سے موت کے خطرے کا سامناہے ۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے 2014 کے آخر میں یمن کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا تھا اور سعودی قیادت والے اتحاد نے 2015 کے اوائل میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں فضائی حملے شروع کیے تھے۔
یہ تنازع یمن کے لوگوں کے لیے تباہ کن رہا ہےاور دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تقریباً تین چوتھائی آبادی کو انسانی امداد اور تحفظ کی ضرورت ہے۔