خواتین کے پارکوں میں جانے پر پابندی حجاب نہ پہننے کے باعث لگائی ہے: طالبان
طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خواتین کے پارکوں میں جانے اور تفریحی میلوں میں شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
طالبان افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خواتین پر محرم کے بغیر سفر کرنے جب کہ گھر سے باہر حجاب اور برقع پہن کر نکلنے جیسی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔
ملک میں لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولز اسکول جانے پر بھی پابندی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق وزارتِ امر بالمعروف ونہی عن المنکر کے ترجمان محمد عاکف صادق مہاجر نے کہا کہ ہم نے فی الحال یہ فیصلہ اس لیے کیا ہے کیوں کہ حجاب کی پابندی پر عمل نہیں کیا جا رہا تھا. جب کہ عوامی مقامات پر مرد اور خواتین بھی اکٹھے نظر آ رہے تھے۔
طالبان کے اس فیصلے پر خواتین اور پارک کی انتظامیہ میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
صومالی حکومت کا الشباب کے 40 عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ
صومالی حکومت کے مطابق اس کی فورسز نے وسطی شبیل کے علاقے میں الشباب کے تقریباً 40 جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ایک ماہ طویل کارروائی میں تازہ ترین جھڑپوں کا مقصد اسلام پسند عسکریت پسند گروپ کی گرفت کو کمزور کرنا ہے۔
الشباب القاعدہ کی ایک شاخ ہے جو پورے ملک میں اسلامی قانون کی اپنی تشریح نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہےاور اکثر دارالحکومت موغادیشو اور دیگر جگہوں پر مہلک حملے کرتی رہتی ہے۔
الشباب نے موغادیشو میں صدر کی رہائش گاہ کے قریب ایک سخت حفاظتی ہوٹل پر اتوار کے روز دھاوا بولا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔
حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی امداد کی ترسیل پر الشباب کی پابندیوں نے صومالیہ کو قحط کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے اور چار دہائیوں میں بدترین خشک سالی کے اثرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
مختلف فریق جھڑپوں کے بارے میں عام طور پر متضاد بیانات دیتے ہیں۔
صومالیہ کی وزارت اطلاعات نے ایک بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور ہمارے بین الاقوامی اتحادیوں نے الشباب کے 40 کے قریب جنگجوؤں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔
وزارت نے اس کارروائی کو بدھ کی رات وسطی شبیل کے گاؤں علی فولدھیر کے قریب جنگل میں ایک منصوبہ بند کارروائی کے طور پر بیان کیالیکن الشباب اور ایک قبیلے کے جنگجو نے کہا کہ لڑائی عسکریت پسندوں کے حملے سے شروع ہوئی۔
طالبان کا کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے میں ملوث شخص گرفتار کرنے کا دعویٰ
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پیر کو دعویٰ کیا کہ طالبان فورسز نے کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر جمعے کے حملے کے سلسلے میں ایک غیر ملکی شہری کو گرفتار کیا ہے۔
ترجمان مجاہد کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی آئی ایس آئی ایس خراسان اور طالبان مخالف فورسز نے مشترکہ طور پر کی تھی۔
انہوں نے ٹویٹس میں کہا کہ حملے کے پیچھے کچھ غیر ملکی حلقوں کا ہاتھ ہے اور ان کا مقصد دو برادر ممالک کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
انہوں نے اس حملے کے پس پردہ ملک کا نام اور گرفتار شخص کی قومیت بتائی ہے۔
اسلامک اسٹیٹ گروپ نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ افغانستان میں پاکستانی سفارت کار پر قاتلانہ حملے کا ذمہ دار ہے۔
سوڈان: حکمران جرنیلوں اور حزب اختلاف کے درمیان انتخابات سے متعلق سمجھوتہ
سوڈان کے حکمران جرنیلوں اور جمہوریت کے حامی مرکزی گروپ نے انتخابات تک ایک لائحہ عمل سے متعلق سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں لیکن اختلاف رائے رکھنے والے اہم فریق اس معاہدے سے باہر ہیں۔
یہ معاہدہ ملک میں انتخابات کے لیے رہنمائی کے لیے ایک نئی سویلین عبوری حکومت کے قیام کا عہد کرتا ہے اور اکتوبر 2021 کی بغاوت کے بعد سوڈان کی جمہوریت کی طرف رکی ہوئی منتقلی کے تناظر میں آگے بڑھنے کا راستہ پیش کرتا ہے۔
اس معاہدے پر سوڈان کے دو اعلیٰ جرنیلوں اور جمہوریت کے حامی سب سے بڑے گروپ فورسز آف فریڈم اینڈ چینج نے پیر کو خرطوم میں دستخط کیے ۔
لیکن سوڈان کے اختلاف رائے رکھنے والےمتعدد اہم افراد نے اس معاہدے کا بائیکاٹ کیا ہے ان میں سوڈان کا نچلی سطح کا جمہوریت نواز نیٹ ورک بھی شامل ہیں جس نے حکمران جرنیلوں کے ساتھ مذاکرات کرنے سے مسلسل انکار کیا ہے