مصر: آب و ہوا پر COP27 کانفرنس سے قبل گرفتاریاں
انسانی حقوق کے نگران ادارے ہیومن رائٹس واچ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ مصر میں جاری آب و ہوا سے متعلق کانفرنس COP27 کے دوران مظاہروں کی کال دینے والے درجنوں افراد کو کانفرنس کے آغاز سے قبل گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفریحی قصبے شرم الشیخ میں جہاں یہ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے حفاظتی اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ بیان کے مطابق حکام کو تمام ٹیکسیوں میں کیمرے نصب کرنے کے لیے کہا گیا ہے ، جس سے سیکیورٹی ایجنسی ڈرائیوروں اور مسافروں کی نگرانی کر سکتی ہے ۔
اس کے علاوہ، مصری حکام نے کانفرنس کے مقام سے باہر گرین زون تک رسائی کی رجسٹریشن کو بھی بقول ہیومن رائٹس واچ غیر ضروری طور پر پیچیدہ کر دیا ہے۔
گزشتہ کانفرسوں کے دوران گرین زون کھلا رہا ہے جس سے آب و ہوا کے مسائل پر خیالات کے تبادلے اور سربراہی اجلاس کے شرکاء کو عوام کے ساتھ بات چیت کا موقع فراہم ہوتا ہے ۔
مصری حکومت نے شرکاء کے لیے ایک اسمارٹ فون ایپلی کیشن بھی جاری کی ہے جس میں پاسپورٹ نمبر سمیت ذاتی معلومات طلب کی گئی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ دو مقامی حقوق گروپوں کی جانب سے اس ایپ کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ ایپ کو فون کے کیمرہ، مائیکروفون، لوکیشن اور بلوٹوتھ کنکشن تک رسائی درکار ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ فون ایپ سے جمع کی گئی تمام معلومات کو تیسرے فریق کے ساتھ بھی شیئر کیا جا سکتا ہے، جس سے پرائیویسی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ پابندیاں کانفرنس کے دوران غیر سرکاری گروپوں اور صحافیوں کی بامعنی شرکت میں رکاوٹیں ڈالیں گی ، جس سے کانفرنس کے کامیاب اور مؤثر نتائج کو روکا جائے گا۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی اقوام متحدہ سے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ
دو ہفتے قبل کینیا کے شہر نیروبی کے قریب پاکستان کے معروف ٹی وی اینکر ارشد شریف کو گولیاں مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد کینیا کی پولیس کے اس بیان پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ ارشد شریف کو کینیا کی پولیس نے شناخت کی غلطی پر اس وقت گولی مار دی جب ان کی کار پولیس کی جانب سے لگائے ناکے پر نہیں رکی تھی۔
پاکستان کی ایک تفتیشی ٹیم نے کینیا کا دورہ کرنے کے بعد کینیا کی پولیس کے بیان پر اعتراضات کیے ہیں اور اسے قتل قرار دیا ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم ’ رائٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ کے سب صحارا افریقہ بیورو کے ڈائریکٹر سدیبو مارونگ نےکہا ہے کہ کینیا کی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات متنازع ہیں۔ اگر کینیا کے حکام اس قتل پر روشنی ڈالنا چاہتے ہیں تو انہیں یہ یقینی بنانا ہو گا کہ ان کی تحقیقات میں کچھ چھپایا نہیں گیا اور وہ غیر مبہم اور غیر جانب دارانہ ہے۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے ایشیا پیسیفک ڈیسک کے سربراہ ڈینیئل باسٹرڈ نے کہا ہے کہ ارشد کینیا میں کیوں تھا اور اس نے اپنا ملک کیوں چھوڑا؟ یہ سوالات قتل کے پیچھے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ چونکہ کینیا اور پاکستان دونوں ہی جانب مفادات کا ٹکراؤ ہے اس لیے ہم اقوام متحدہ سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ قتل کے اس واقعہ کی تحقیقات ایک آزاد بین الاقوامی ٹیم سے کرائے تاکہ اس قتل کے تمام پہلو روشنی میں آ سکیں۔
افغانستان کو انسانی ہمدردی کی چار کروڑ ڈالر کی امداد مل گئی
افغانستان کے مرکزی بنک کے حکام نے بتایا ہے کہ انسانی امداد سے متعلق 4 کروڑ ڈالر نقد رقم کا ایک اور پیکج منگل کے روز کابل پہنچا جسے افغانستان کے کمرشل بینکوں میں سے ایک کو پہنچا دیا گیا ہے ۔
بیرون ملک مقیم افغان تجزیہ کاروں سمیت بہت سے افغان افراد کا خیال ہے کہ یہ رقم امریکہ نے طالبان حکومت کو بھیجی ہے۔ لیکن طالبان کی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ رقم افغانستان میں امریکی ایجنسیوں کی ہے اور ان کا استعمال افغانستان میں انسانی ہمدردی کی تجاویز پر ہوتا ہے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے وی او اے کو بتایا کہ ان رقوم کے اخراجات میں طالبان حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے اور نقد رقم افغانستان میں اقوام متحدہ کی ایجنسیاں براہ راست خرچ کرتی ہیں۔
دوسری جانب افغانستان کے لیے ریڈکراس کی انٹر نیشنل کمیٹی کے نمائندے ایلائی فلین نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ افغانستان میں ہر روز ان افغان باشندوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جو خوراک کے لیے جدو جہد کررہے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ انہیں فکر ہے موسم سرما کی آمد سے افغانستان میں صورت حال مزید خراب ہو جائے گی اس لیے مزید بین الاقوامی امداد کی سخت ضرورت ہے ۔
آئی ایم ایف بنگلہ دیش کو ساڑھے چار ارب ڈالر قرض دے گا
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بنگلہ دیش کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت یوکرین میں جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی موسمی رکاوٹوں اور آب و ہوا کی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ملک کو 4 اعشاریہ پانچ ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق بدھ کو طے پانے والا یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، جو آنے والے ہفتوں میں متوقع ہے۔ بنگلہ دیش نے اس قرض کی کوشش اس لیے کی کہ اس کے غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کمزور ہوتی کرنسی اور درآمدات کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے کم ہو گئے ہیں۔
آئی ایم ایف نے ایک بیان میں کہا کہ اس رقم کا مقصد معیشت کا استحکام ، کمزور لوگوں کی حفاظت اور مضبوط، جامع اور پائیدار ترقی کے لیے اسٹرکچرل تبدیلی کرنا ہے ۔