رسائی کے لنکس

کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023
کابل میں ایک خاتون عالمی ادارے کے ایک کلینک میں کام کر رہی ہے۔ 26 جنوری 2023

اقوام متحدہ کا طالبان سے خواتین پر عالمی داروں میں کام کی پابندی اٹھانے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے ماہرین نے طالبان کے اس حالیہ حکم نامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے جس میں افغان خواتین کے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

02:04 10.3.2023

افغان کاروباری خواتین دبئی کے تجارتی میلے میں حصہ لیں گی

افغان خواتین کی کشیدہ کاری کا ایک نمونہ
افغان خواتین کی کشیدہ کاری کا ایک نمونہ

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈٰی پی کا کہنا ہے کہ افغان کاروباری خواتین 16 مارچ کو اقوام متحدہ کے تعاون سے دبئی میں 3 روزہ نمائش کا انعقاد کریں گی۔

دبئی کا بین الاقوامی تجارتی میلہ 16 سے 18 مارچ تک منعقد ہو گا ۔

افغان خواتین اس دوران اپنی کارباری صلاحیتوں ، ہنر اور افغان فن و ثقافت کا مظاہرہ کریں گی ۔

افغانستان کے لیے ،اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے ،سفیر طارق علی بخت جمعرات کو قندھار پہنچے اور انہوں نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر متقی، صوبائی ڈپٹی گورنر حیات اللہ مبارک اور کئی دیگر سینئر حکام سے ملاقات کی۔

او آئی سی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میٹنگ کے دوران، انہوں نے افغانستان کی حمایت کے لیے تنظیم کے پیغام اور افغان طالبان حکام کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کے کام کے حوالے سے کیے گئے حالیہ اقدامات پر نظرثانی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔۔

04:22 7.3.2023

یورپی یونین کے دروازے طالبان حکام اور افغانوں سے بات چیت کے لیے کھلے ہیں۔ ٹامس نکلسن

کابل میں یورپی یونین کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹامس نکلسن کی طالبان کے سیاسی عہدے دار سے ملاقات۔ 5 مارچ 2023
کابل میں یورپی یونین کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹامس نکلسن کی طالبان کے سیاسی عہدے دار سے ملاقات۔ 5 مارچ 2023

افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی ٹامس نکلسن نے افغانستان کے ایک ہفتے کے طویل دورے کے بعد دوحہ واپسی پر ٹویٹس کے ایک سلسلےمیں کہا کہ یورپی یونین کے دروازے طالبان حکام اور دیگر افغانوں کے ساتھ ملک کے اندر اور بیرون ملک بات چیت کے لیے کھلے ہیں۔

امید ہے کہ وہ حل تلاش کرنے اور ایک پائیدار امن کے لیے تعاون کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین افغانستان میں سفارتی اور انسانی بنیادوں پر اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

ہم افغانستان کے لوگوں کے ساتھ تعاون اور بات چیت کے لیے پرعزم ہیں۔

04:11 7.3.2023

دنیا افغان خواتین کو بھول گئی ہے: خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کابل میں خواتین کے حقوق کی تنظیم کا پیغام

کابل میں خواتین کا اپنے حقوق کے لیے مظاہرہ۔ 22 دسمبر 2022
کابل میں خواتین کا اپنے حقوق کے لیے مظاہرہ۔ 22 دسمبر 2022

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کابل میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی خواتین کے ایک گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا افغان خواتین کو بھول چکی ہے۔

ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے بیان میں ایران میں خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔ اس گروپ نے اتوار کو کابل میں ایک مختصر انڈور احتجاجی اجتماع بھی کیا ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکرٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے کہا ہے کہ ’’افغانستان میں انسانی حقوق کی صورت حال تیزی سے خراب ہو رہی ہے، اور طالبان کی جانب سے مسلسل زیادتیاں جاری ہیں۔

حالیہ مہینوں میں، طالبان خواتین کے حقوق کے محافظوں، ماہرین تعلیم اور کارکنوں کو غیر قانونی حراست کے لیے نشانہ بنا یا گیا ہے ۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ افغانستان میں جلد از جلد ایک آزاد تحقیقاتی طریقہ کار قائم کرےجس میں بین الاقوامی انصاف کی پیروی کے لیے شواہد کے تحفظ پر توجہ دی جائے‘‘

04:06 7.3.2023

افغانستان میں یونیورسٹیاں کھل گئیں، مگرطالبات کے لیے دروازے بدستور بند

افغان طالبات کابل یونیورسٹی کے باہر کھڑی ہیں۔ انہیں اندر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ 21 دسمبر 2022
افغان طالبات کابل یونیورسٹی کے باہر کھڑی ہیں۔ انہیں اندر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ 21 دسمبر 2022

افغانستان میں یونیورسٹیاں موسم سرما کی تعطیلات کے بعد دوبارہ کھلنے کے بعد پیر کو طلباء واپس آ رہے ہیں لیکن طالبان حکام کی جانب سے خواتین پر پابندی بدستورعائد ہے۔

اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خواتین پر عائد کئی پابندیوں میں سےایک پابندی یونیورسٹی جانے پر بھی ہے۔

ایک طالبہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ افغان طالبات نے مستقبل کے بارے میں اپنی امید کھو دی ہے اور انہیں یقین ہے کہ کوئی ان کی بات نہیں سن رہا ہے۔

اسی دوران اقوام متحدہ کے فلاحی امور کے رابطہ دفتر یا او سی ایچ اے نے ایک بیان میں کہا کہ زندگی اور معاشرے میں خواتین کی شرکت پر پابندیاں ترقی کی رفتار کو سست کرتی ہیں اور 50 فیصد آبادی تک پہنچنے کے لیے فلاحی کوششوں کی صلاحیت کو کم کرتی ہیں ۔

خواتین کی سربراہی والے خاندانوں کو مردوں کی سربراہی والے گھرانوں کی نسبت زیادہ معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG