امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اس سال جرات اور بہادری کا سالانہ ایوارڈ وصول کرنے والی چوبیس سالہ لکشمی کہتی ہیں کہ تیزاب سے عورتوں کا چہرہ جلا کر مسخ کرنے کے واقعات کی زمہ داری معاشرتی رویوں پر عائد ہوتی ہے ، جہاں ہر گھر میں یہی سکھایا جاتا ہے کہ لڑکی کا چہرہ ، ہی سب سے اہم ہے ، تیزاب پھینک کر اس کا غرور خاک میں ملایا جاسکتا ہے ۔ تیزاب سے زیادہ تکلیف دہ سماج کے رویے ہیں ، جو مجرمانہ حملے کا نشانہ بننے والی عورتوں کو ہی الزام دیتے ہیں ۔ لکشمی سے ایک ملاقات تابندہ نعیم کی اس رپورٹ میں ۔
بھارت کی لکشمی - ’’وہ لوگ جو سوچتے ہیں کہ وہ ہمیںٕ توڑاور مروڑ سکتے ہیں ، انہیں آج جواب مل گیا ہے کہ ہماری کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی ۔ ‘‘
مقبول ترین
1