رسائی کے لنکس

جعلی روحانی عامل کے کہنے پر نوجوان بیٹے کا قتل


فائل
فائل

پولیس کے مطابق ملزمہ کو یہ یقین دلایا گیا تھا کہ اگر وہ اپنے بیٹے کو ہلاک کر دے تو وہ جنات کے اثرات سے آزاد ہو جائے گا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں ایک خاتون نے اپنے نوجوان بیٹے کو مبینہ طور پر ایک جعلی روحانی عامل کے کہنے پر قتل کر دیا ہے جو مبینہ طور پر نفسیاتی بیماری کا شکار تھا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ تحصیل فیروزوالا کی حدود میں واقعہ جوائی پورہ کے علاقے میں 3 اکتوبر کو پیش آیا۔

فیروزوالا پولیس اسٹیشن کے ایک عہدیدار عدنان احمد نے جمعرات کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ تنویر فاطمہ اپنے دونوجوان بیٹوں کے ہمراہ جوائی پورہ کے علاقے میں مقیم تھی اور اسے وہم تھا کہ اس کے بڑے بیٹے ذیشان حیدر پر جنات کا سایہ ہے۔

عدنان کے بقول ایک جعلی عامل کے کہنے پر ملزمہ تنویر نے اپنے چھوٹے بیٹے رضوان حیدرکے ساتھ مل کر منگل کی صبح ذیشان حیدر کو تشدد کا نشانہ بناکر قتل کر دیا۔

پولیس نے مقتول ذیشان کی اہلیہ کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تنویر اور رضوان کو گرفتار کر لیا ہے اور واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

عدنان احمد کا کہنا ہے کہ پولیس کو دیے گئے اپنے ابتدائی بیان کے مطابق بظاہر ملزمہ نے مبینہ طور پر جعلی عامل کے کہنے پر اپنے بیٹے کو ہلاک کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پولیس اس واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔

پولیس کے مطابق ملزمہ کو یہ یقین دلایا گیا تھا کہ اگر وہ اپنے بیٹے کو ہلاک کر دے تو وہ جنات کے اثرات سے آزاد ہو جائے گا۔

اسلام آباد کے کے ایک بڑے سرکاری اسپتال 'پمز' کے شعبۂ ذہنی امراض کے سربراہ ڈاکٹر رضوان تاج نے وائس امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے ایسے واقعات کی ایک بڑی وجہ نفسیاتی عوارض سے متعلق مناسب آگاہی نہ ہونے کو قرار دیا۔

ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ جب کوئی بھی عورت یا مرد شدید ذہنی انتشار کی حالت کا شکار ہوتا ہے تو وہ ایسی سوچ کا شکار ہو سکتا ہے کہ فلاں شخص میرے خلاف ہے اور اس میں برائی ہے اور اس کو ختم کر دیا جائے تو وہ برائی بھی ختم ہو سکتی ہے۔ تو ایسے موقع پر وہ ایسے (سنگین) فعل کا ارتکاب کر سکتے ہیں۔

تاہم ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ شدید ذہنی انتشار ایک نفسیاتی بیماری ہے اور ان کے بقول جہاں تک اس واقعے کا تعلق ہے اس کا تعین کرنا ضروری ہے کہ آیا خاتون نے کسی نفسیاتی بیماری کی وجہ سے قتل کا ارتکاب کیا ہے یا اس نے ایسا کسی کے کہنے پر کیا ہے۔

پاکستان میں ایسے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں جن میں جعلی پیر اور عامل ایسے ٹونے کرتے ہیں جن سے لوگوں کی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہو جاتا ہے جب کہ نفسیاتی بیماریوں کو جنات کی کارستانی قرار دے کر اپنے مریضوں کو تشدد کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG