رسائی کے لنکس

افغانستان کے خلاف سیریز; پاکستان کے نئے عبوری کوچ عبدالرحمان کون ہیں؟


پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز پر مشتمل سیریز کا انعقاد اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔ اس سیریز کی خاص بات ان نوجوان کھلاڑیوں کی پاکستان ٹیم میں شمولیت ہے جنہوں نے پاکستان سپرلیگ 8 میں اچھی کارکردگی دکھائی۔

یہ سیریز جہاں نئے کپتان اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک نیا تجربہ ہو گا بلکہ اس ٹیم کے نئے عبوری ہیڈ کوچ عبدالرحمان کے لیے بھی یہ دورہ کسی چیلنج سے کم نہیں ہو گا۔

بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان اور حارث رؤف کو کرکٹ بورڈ نے آرام کی غرض سے منتخب نہیں کیا۔ ان کھلاڑیوں کی غیر موجودگی میں لیگ اسپنر شاداب خان ٹیم کے قیادت کریں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے جب افغانستان کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیم کے سپورٹ اسٹاف کا اعلان کیا تو اس میں عبدالرحمان کا نام بطور ہیڈ کوچ دیکھ کر بعض افراد نے اخذ کیا کہ ماضی میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے لیفٹ آرم اسپنر کی بات ہورہی ہے ۔


لیکن جو لوگ پاکستان کرکٹ کے معاملات کو دیکھتے آ رہے ہیں انہوں نے بورڈ کے اس فیصلے کو سراہا۔ ان کے خیال میں اس وقت عبدالرحمان کو ٹیم کی باگ ڈور سونپنا ایک اچھا فیصلہ ہے کیوں کہ وہ نوجوان کرکٹرز کے ساتھ کافی عرصے سے کام کرتے آرہے ہیں۔

اپنے انتخاب پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیئرمین نجم سیٹھی کے مشکور ہیں کہ اُنہیں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے انہیں چنا گیا۔


ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی ٹیم کی کوچنگ ان کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں اور ان کی کوشش ہو گی کہ اپنا تجربہ بروئے کار لاتے ہوئے اس عہدے کے ساتھ انصاف کریں۔

پہلے مقامی ہیڈ کوچ جنہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز 24 سے 27 مارچ تک شارجہ میں کھیلی جائے گی جو عبدالرحمان کی بطور ہیڈ کوچ سینئر ٹیم کے ساتھ پہلی اسائنمنٹ ہو گی۔

ان کا شمار پاکستان کے ان چند کوچز میں ہوتا ہے جنہوں نے باقاعدہ کوچنگ کی تربیت حاصل کی اور لیول فور سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔یہی نہیں انہوں نے انٹرنیشنل ریلیشنز میں بھی ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

عبدالرحمان کا انتخاب اس لیے بھی قابلِ ذکر ہے کیوں کہ وہ پہلے پاکستانی ہیں جنہیں ٹیسٹ، ون ڈے یا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے بغیر ہیڈ کوچ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل یا تو سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹرز کو کوچ بنائے جاتا رہا ہے یا پھر کوالی فائیڈ غیر ملکی کوچز کو جن میں ڈیو واٹمور، مکی آرتھر اور آنجہانی باب وولمر کے نام شامل ہیں۔


اسی اورنوے کی دہائی میں بطور کھلاڑی ڈومیسٹک لیول پر کھیلنے والے عبدالرحمان کا نام 1996 میں پاکستان کے دورہ انگلینڈ کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل تھا لیکن ٹیم کے ساتھ جانے کا قرعہ ان کے ہم عصر شاہد نذیر اور شاداب کبیر کے نام نکلا تھا۔

عبدالرحمان کو نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کا کافی تجربہ حاصل ہے

عبدالرحمان نے بطور کوچ فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم 2010میں رکھا، پاکستان اے کا دورہ ویسٹ انڈیز ان کی پہلی اسائنمنٹ تھی جس میں پاکستان اے ٹیم نے میزبان ٹیم کو دو صفر سے ون ڈے سیریز میں شکست دی تھی جب کہ دو میچ ٹائی ہوئے تھے۔

ترپن سالہ عبدالرحمان کے کریڈٹ پر بلوچستان کو تین بار پین ٹینگولر کپ کا چیمپئن بنوانا اور خیبر پختوانخوا کو پاکستان کپ اور نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ جتوا نا شامل ہے۔ ایک مرتبہ تو ان کی ٹیم نے سینٹرل پنجاب کے ساتھ قائدِ اعظم ٹرافی بھی شیئر کی۔


لسٹ اے اور ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میں ان کی زیر نگرانی پشاور پینتھرز نے دو بار نیشنل ٹی ٹوئنٹی کی ٹرافی اپنے نام کی جب کہ 2017 میں وہ پشاور زلمی کے اسسٹنٹ کوچ تھے جو پی ایس ایل چیمپئن بنی۔

گزشتہ چار سال سے وہ سابق زمبابوین کپتان اینڈی فلاور کے معاون کے طور پر ملتان سلطانز کے ساتھ جڑے ہیں جس نے حال ہی میں مسلسل تیسری بار پی ایس ایل کے فائنل میں جگہ بنائی ہے۔

عبدالرحمان کی کوچنگ میں یاسر شاہ، جنید خان، سرفراز احمد اور شان مسعود جیسے کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ بعدازاں ان کھلاڑیوں نے انٹرنیشنل لیول پر بھی اپنی دھاک بٹھائی۔

سن 2017 میں ہونے والے ایشیا کپ میں وہ پاکستان انڈر 19 ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ تھے جس کا حصہ شاہین شاہ آفریدی اور عبداللہ شفیق تھے۔ 2018 میں جو انڈر 19 ٹیم وہ ایشیا کپ میں بطور اسسٹنٹ کوچ لے گئے تھے اس میں شامل صائم ایوب، ارشد اقبال، نسیم شاہ اور محمد حسنین پاکستان کے لیے یا تو کھیل چکے ہیں یا ٹیم میں منتخب ہوئے۔


ان کی کوچنگ کی خاص بات نوجوان کھلاڑیوں پر انحصار کرنا ہے۔ 2018 میں نیوزی لینڈ میں کھیلے گئے انڈر 19 ورلڈ کپ میں جب 17 سالہ شاہین شاہ آفریدی کی شاندار بالنگ کی وجہ سے پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کی تو وہ اس ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ تھے۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG