امریکی ریاستیں نیویارک، نیو جرسی اور اور کنیٹی کٹ اس وقت کرونا وائرس سے سب سے متاثر ہوئی ہیں۔ یہاں متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ بیماریوں سے بچاؤ اور کنڑول کے امریکی ادارے سی ڈی سی نے یہاں کے عوام کو سختی سے غیر ضروری سفر کے لیے منع کر دیا ہے۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا تھا کہ وہ ان تینوں ریاستوں میں قرنطینہ نافذ کر سکتے ہیں، مگر بعد ازاں وہ اپنے اس ارادے سے پیچھے ہٹ گئے اور اعلان کیا کہ وہ ان تینوں ریاستوں کو لاک ڈاؤن نہیں کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے لاک ڈاؤن کے منصوبے کی نیویارک کے گورنر نے سختی سے مخالفت کی تھی۔ جب کہ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے بعض ریاستوں کے گورنروں نے ان سے کہا تھا کہ سب سے زیادہ متاثرہ تین ریاستوں کو لاک ڈاؤن کر دیں تاکہ کرونا کے پھیلاؤ کر روکا جا سکے۔
بہرحال نائب صدر پینس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں ہفتے کے روز کہا کہسی ڈی سی نے ایک سفری ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں ان تینوں ریاستوں کے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور دوسرے شہروں میں جا کر 14 دن تک خود کو الگ تھلگ رکھیں۔
بعض ریاستوں نے بھی یہ حکم دیا ہے کہ ان تینوں ریاستوں سے آنے والے افراد خود کو 14 روز تک الگ تھلگ رکھیں۔
اتوار کی صبح تک کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں کرونا متاثرین کی تعداد سوا لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے اور 22 سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پوری دنیا میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد چھ لاکھ 84 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور ہلاکتیں 32 ہزار سے بڑھ گئی ہیں۔