رسائی کے لنکس

حوثیوں کو ایرانی فنڈز کی فراہمی میں معاونت کا الزام، امریکہ کی نئی پابندیاں


حوثی باغی 21 ستمبر 2023 کو صنعا، یمن میں اپنے قبضے کی سالگرہ کے موقع پر ایک فوجی پریڈ کے ساتھ بیلسٹک میزائلوں کی نمائش کر رہے ہیں۔
حوثی باغی 21 ستمبر 2023 کو صنعا، یمن میں اپنے قبضے کی سالگرہ کے موقع پر ایک فوجی پریڈ کے ساتھ بیلسٹک میزائلوں کی نمائش کر رہے ہیں۔

حوثی عسکری گروپ کی جانب سے بحری جہازوں پر حملوں کے بعد امریکہ نے جمعرات کو یمنی تحریک کو ایرانی مالی امداد کی فراہمی میں سہولت کاری کا الزام لگاتے ہوئے کرنسی کا تبادلہ کرنے والی تین کمپنیوں اور ایک شخص پر پابندی لگا دی ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان میں سے دو کرنسی ایکس چینج کمپنیاں یمن میں جب کہ ایک ترکیہ میں ہے۔

محکمہ خزانہ کے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جینس کے امور سے متعلق معاون وزیر برائن نیلسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج کے اقدامات حوثیوں کے لیے فنڈز کی غیرقانونی ترسیل کو محدود کرنے کے ہمارے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حوثی بین الاقوامی جہازرانی پر حملے کرتے رہتے ہیں جس سے خطے کے مزید غیر مستحکم ہونے کے خطرات ہیں۔

پابندیوں کا ہدف بننے والے ادارے اور افراد کے امریکی اثاثے منجمد ہو جاتے ہیں اور امریکیوں کو عمومی طور پر ان سے لین دین کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ تازہ پابندیوں میں ایک ایسے نیٹ ورک کو ہدف بنایا گیا ہے جس کے ذریعے ایران کے ایک فنانسر سید الجمال حوثیوں کو ایران سے فنڈز فراہم کرتے ہیں۔

پابندیوں کا نشانہ بننے والی مالیاتی کمپنیوں میں الامان کارگو اثالت لمیٹڈ شامل ہے جس کے بارے میں محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ ایران کی اسلامی انقلابی گارڈز کور اس کمپنی کے ذریعے حوثیوں کی فنڈنگ کرتی ہے۔

دوسری دو کمپنیاں صنعا میں قائم نابکو منی ایکس چینج اینڈ رمیٹینسز اور الرودہ ایکس چینج اینڈ منی ٹرانسفر ہیں ، جو حوثیوں کی رقوم کی منتقلی میں ملوث ہیں۔

حوثیوں نے 19 نومبر سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ایک درجن سے زیادہ بحری جہازوں پر ڈرون اورمیزائلوں سے حملہ کیا ہے یا انہیں پکڑا ہے جس کا مقصد غزہ میں اسرائیلی جنگ کی بین الاقوامی لاگت میں اضافہ کرنا ہے۔ اسرائیل نے یہ فوجی کارروائی 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل کے اندر ایک بڑے حملے کے ردعمل میں شروع کی ہے ۔

یمن کے حوثی باغی تجارتی بحری جہازوں پر حملے کیوں کر رہے ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:29 0:00

حماس کے حملے میں اسرائیل میں 1140 افراد ہلاک ہوئے اور 240 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔جب کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی سے غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 21 ہزار سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔

امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے جنگی جہازوں نے علاقے میں حوثیوں کی طرف سے داغے گئے کئی ڈرونز اور میزائلوں کو مار گرایا ہے۔حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی حملے کے جواب میں اپنے حملے جاری رکھیں گے۔

حوثی تحریک کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔

امریکہ خطے میں تجارتی جہاز رانی کے تحفظ کے لیے ایک نئی بحری ٹاسک فورس کی قیادت کر رہا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران حوثیوں کو ہتھیار، مالی وسائل اور حملوں سے منسلک امداد اور راہنمائی فراہم کرتا ہے جب کہ ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

(اس خبر کے لیے کچھ معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG