خلائی تحقیق سے متعلق امریکی ادارہ ’ناسا‘ مریخ پر خلائی گاڑی اتارنے میں کامیاب ہو گیا ہے جو اس سیارے پر زندگی کے آثار کا پتا لگانے کے مشن کا اہم ترین مرحلہ تھا۔
ناسا کی جیٹ پروپلژن لیبارٹری میں اس عمل کی نگرانی کرنے والے ماہرین کی اُس وقت خوشی کا کوئی ٹھکانہ نا رہا جب آٹھ ماہ کے سفر کے بعد ’کیوریاسٹی‘ (تجسس) نامی ایک ٹن وزنی خلائی گاڑی کے مریخ کی سطح پر اُترنے کی تصدیق کی گئی۔
اس خلائی گاڑی میں نصب کیمروں سے لی گئی تصاویر بھی کچھ ہی دیر میں ماہرین کو موصول ہو گئیں۔
ناسا سے منسلک سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ’کیوریاسٹی‘ کی لینڈنگ اُن کے لیے اب تک اس نوعیت کی کوششوں میں مشکل ترین ثابت ہوئی۔
’کیوریاسٹی‘ ناسا کے اڑھائی ارب ڈالر مالیت کے ’مارس سائنس لیبارٹری‘ مشن کا مرکزی جزو ہے۔ اس خلائی گاڑی کو راکٹ کے ذریعے نومبر میں زمین سے روانہ کیا گیا تھا اور لینڈنگ سے قبل اس نے تقریباً 57 کروڑ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔