دہشت گردی سے نبردآزما ہونے کے حوالے سے، امریکہ اور قطر نے ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن نے قطر کے دارالحکومت دوحہ کے دورے کے دوران، منگل کے روز کہا ہے کہ ہفتوں سے جاری گفتگو کے نتیجے میں اس سمجھوتے پر دستخط ہوئے ہیں۔
دستخط کی تقریب کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، ٹِلرسن نے کہا کہ ’’یادداشت نامے میں اُن اقدامات کے سلسلے کی نشاندہی کی گئی ہے جو دونوں ملک آئندہ مہینوں اور برسوں کے دوران اٹھائیں گے، جس کا مقصد دہشت گردوں کو مالی اعانت کی فراہمی روکنے اور عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تیزی لانے کے لیے کہا گیا ہے‘‘۔
ٹِلرسن نے دارالحکومت میں وزیر خارجہ شیخ محمد الثانی سے ملاقات کی، جس میں قطر اور مشرق وسطیٰ کے چار دیگر ملکوں کے مابین تنازعے کے حل پر گفتگو کی گئی۔ گذشتہ ماہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کے ساتھ سفارتی، زمینی، فضائی اور بحری تعلقات منقطع کر دیے اور ملک کی ناکہ بندی کی، یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ ملک دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔ قطر اِس الزام کو مسترد کرتا ہے۔
ٹِلرسن نے کہا ہے کہ وہ بدھ کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے ’’تاکہ باقی فریق سے بات کرسکیں، جن کا مؤقف مختلف ہے۔۔۔ تاکہ اُن کے خیالات جانے جاسکیں اور اس بات کا پتا لگایا جائے کہ پیش رفت کا حصول کیسے ممکن ہوگا‘‘۔
وزیر خارجہ کویت سے قطر پہنچے تھے، جو اس بحران پر مصالحت کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ منگل کی صبح وہ امیر شیخ صبا الاحمد الصباح سے ملے تھے۔