امریکہ میں جہاز کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کے پیشِ نظر ایئر لائنز کمپنیاں موسم گرما میں مقامی فضائی سفر میں اضافے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔ حکومتی حلقوں میں بھی اس بات پر بحث ہو رہی ہے آیا مزید غیر ملکی سیاحوں کو ملک میں آنے کی اجازت دی جائے۔
امریکہ میں کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ویکسی نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اور اب ملک میں زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔
منگل کو امریکن ایئر لائنز، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور ڈیلٹا ایئر لائنز کے شیئرز میں اس وقت تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب اعلیٰ حکام نے کہا کہ سیر و تفریح کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیلٹا ایئر لائنز کے صدر گلین ہوئن اسٹین نے ایک کانفرنس کے دوران بتایا کہ "فضائی سفر کے لیے بکنگ توقعات سے زیادہ ہے اور ہم سفر کے لیے لوگوں کی بڑھتی دلچسپی دیکھ کر کافی خوش ہیں۔"
ائیرپورٹ پر امریکیوں کی تعداد میں اضافے کے پیشِ نظر ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے) چار جولائی تک مزید 1000 افسران کی خدمات حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس سے قبل یکم جنوری سے اب تک ٹی ایس اے 3000 نئے افسران کی خدمات حاصل کر چکی ہے۔
ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے قائم مقام ایڈمنسٹریٹر ڈاربے لے جوئے نے واشنگٹن کے ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "ہم نے ملک کے فضائی اڈوں پر شہریوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا ہے اور رواں برس موسمِ گرما میں اس تعداد میں مستقل اضافہ برقرار رہے گا۔
ٹی ایس اے نے اتوار کو فضائی اڈوں پر 18 لاکھ 60 ہزار مسافروں کی اسکریننگ کی تھی جو مارچ 2020 کے بعد سے اب تک کی ایک روز کے دوران مسافروں کی سب سے زیادہ یومیہ تعداد ہے۔
امریکی ایئرلائنز کے چیف فنانشل افسر ڈیریک کیر کا کہنا ہے کہ کاروبار اور ملک کے اندر فضائی سفر میں حوصلہ افزا اشارے دیکھ رہے ہیں جو کہ وبا کے دوران شدید متاثر ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں ویکسی نیشن کے عمل میں تیزی کے بعد معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں اور اب کمپنیاں ملازمین کو دفاتر سے کام اور سفر کرنے کی اجازت دینے کی تیاریاں کر رہی ہیں جب کہ کئی ملک سفر کے لیے اپنی سرحدیں بھی کھول رہے ہیں۔
امریکی ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکہ میں اب تک 16 کروڑ 43 لاکھ 78 ہزار سے زائد افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگ چکی ہے جب کہ 13 کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ افراد ویکسین کا کورس مکمل کر چکے ہیں۔
ٹریول گروپس کی جانب سے پابندیاں ختم کرنے کے دباؤ کے باوجود امریکہ نے یورپ، جنوبی افریقہ، بھارت، چین، ایران اور برازیل کے غیر ملکی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
امریکہ کے محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری آلے ہاندرو مایورکس کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ کاروباری اور بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے لیے حکومت حقائق، اعداد و شمار اور سائنسی طور پر صورتِ حال کا جائزہ لے رہی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق، حکام نے مذکورہ معاملات پر اہم اجلاس بھی کیا ہے، تاہم، وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔
دوسری جانب فضائی صنعت کے حکام کا خیال ہے کہ صدر بائیڈن جون کے شروع میں برطانیہ اور آئرلینڈ کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر عائد پابندیاں اٹھا سکتے ہیں۔ دونوں ملکوں میں کرونا کیسز میں کمی آئی ہے۔
یو ایس ٹریول ایسوسی ایشن کے صدر اور سی ای او روگر ڈاؤ نے 'رائٹرز' سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کے لیے امریکہ کی سفری پابندی ختم ہو سکتی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اگر برطانیہ کے لیے بین الاقوامی سفر شروع ہو سکتا ہے تو دیگر ملکوں کے لیے بھی شروع ہو جائے گا۔