رسائی کے لنکس

امریکہ: مارٹن لوتھر کنگ جونئیر کی یاد میں قومی دن


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مارٹن لوتھرکنگ 1955ء میں اس وقت نمایاں ہوئے جب انھوں نے الباما کے جنوبی شہر منٹگمری میں عوامی بسوں کے کامیاب بائیکاٹ کی قیادت کی تھی، جس سے شہر میں سیاہ فام مسافروں کو الگ بٹھانے کے رواج کا خاتمہ ہو گیا۔

پیر کو امریکہ بھر میں شہری آزادی کے علمبردار آنجہانی رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئرکا یوم پیدائش منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔

مارٹن لوتھرکنگ 1955ء میں اس وقت نمایاں ہوئے جب انھوں نے الباما کے جنوبی شہر منٹگمری میں عوامی بسوں کے کامیاب بائیکاٹ کی قیادت کی تھی، جس سے شہر میں سیاہ فام مسافروں کو الگ بٹھانے کے رواج کا خاتمہ ہو گیا۔

وہ 1950ء اور 1960ء کی دہائی کی شہری آزادی کی تحریکوں کی مرکزی شخصیت بن گئے اور انھوں نے 1963ء میں واشنگٹن کی طرف مارچ کرنے کے دوران اپنی تقریر ’’میرا ایک خواب ہے‘‘ سے لاکھوں افراد کو متاثر کیا۔

انھیں 1964ء میں نوبل امن انعام دیا گیا اور اسی سال صدر لنڈن جانسن نے تاریخی شہری آزادیوں کے ایک بل پر دستخط کیے۔

کنگ کو 4 اپریل 1968ء میں امریکی ریاست ٹینیسے کے شہر میمفس میں قتل کر دیا گیا تھا جہاں وہ مساوی اجرت کے لیے ہڑتال کرنے والے سیاہ فام مزدوروں کی مدد کے لیے گئے تھے۔

ان کی خدمات کے اعتراف میں 1983ء میں اس وقت کے صدر رونلڈ ریگن نے ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ہر سال جنوری کے تیسرے پیر کو مارٹن لوتھر کنگ کی یاد میں ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔

کنگ 15 جنوری 1929ء کو پیدا ہوئے تھے۔ کانگریس نے 1994ء میں اس دن کو "خدمات کا قومی دن" قرار دیا تھا جس کا مقصد اس روز عام فلاحی منصوبوں میں امریکیوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔

XS
SM
MD
LG