کیریبئن میں واقع ملک ہیٹی میں ایک امریکی نرس اور اس کے بچے کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق وہ ہیٹی میں حکام کے ساتھ اس معاملے پر رابطے میں ہے۔
یہ واقعہ امریکی حکومت کے اس ہدایت نامے کے اجرا کے کچھ ہی روز بعد پیش آیا ہے جس میں امریکہ نے غربت کے شکار ملک میں بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کے پیشِ نظر تمام غیر ضروری اسٹاف کو ملک چھوڑنے کا کہا تھا۔
ایک مسیحی امدادی گروپ ایل روئی ہیٹی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ نرس ایلکس ڈورسین ول اور اس کے بچے کو جمعرات کی صبح ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے قریب سے اغوا کیا گیا ہے۔
مغوی اس امدادی گروپ کے ہیٹی سے تعلق رکھنے والے ڈائریکٹر کی بیوی ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گروپ نے کہا ہے کہ ماں اور بچے کو ایل روئی کیمپس سے ہماری کمیونٹی منسٹری میں خدمات انجام دیتے ہوئے لے جایا گیا تھا۔
ایل روئی گروپ نے کہا ہے کہ ایلکس ایک انتہائی ہمدرد اور محبت کرنے والی فرد ہیں جو ہیٹی کو اپنا گھر اور ہیٹی کے لوگوں کو اپنا دوست اور خاندان سمجھتی ہیں۔
گروپ نے کہا کہ ایلکس نے ہمارے اسکول اور کمیونٹی نرس کے طور پر انتھک محنت کی ہے تاکہ ان لوگوں کی تکالیف کو کم کیا جا سکے۔
اس واقعے سے قبل امریکی محکمۂ خارجہ نے جمعرات کو ایک تازہ ٹریول ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہیٹی میں موجود امریکیوں کو جلد سے جلد موجودہ سیکیورٹی صورتِ حال اور بنیادی ڈھانچے کے چیلنجوں کے پیش نظر وہاں سے نکل جانا چاہیے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ امریکی حکومت ہیٹی میں ان امریکیوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی صلاحیت میں انتہائی محدود کاوش کر سکتی ہے جنہیں ہنگامی مدد کی ضرورت ہو۔
محکمۂ خارجہ نے خبردار کیا تھا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر اغوا کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔
ہیٹی میں جرائم پیشہ گروہ دارالحکومت کے بیشتر حصے پر قابض ہیں۔ دوسری جانب اغوا، عصمت دری اور قتل کی وارداتوں سے مقامی آبادی خوف میں مبتلا رہتی ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے اس واقعے کے بارے میں ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ وہ ہیٹی میں دو شہریوں کے اغوا ہونے کی اطلاعات سے آگاہ ہے۔
ترجمان کے مطابق امریکی حکام ہیٹی میں سرکاری عہدیداران کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اس رپورٹ میں معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے شامل کی گئی ہیں۔