رسائی کے لنکس

کیا امریکہ بھارت دفاعی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی وجہ چین ہے؟


امریکہ اور بھارت نے آئندہ پانچ برس کے لیے روڈ میپ طے کیا ہے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے ساتھ دفاع کے شعبے میں تعاون شامل ہے۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے پیر کے روز نئی دہلی میں اپنےبھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے ایک ایسے وقت میں آئندہ پانچ برس کے تعاون کے لیے روڈ میپ طے کیا جب دونوں ملک چین کے معاشی عروج اور بڑھتے ہوئےجارحانہ رویے سے نبرد آزما ہیں۔

لائیڈ آسٹن پیر کو ہی سنگاپور سے نئی دہلی پہنچے تھے جہاں انہوں نے شنگریلا ڈائیلاگ میں شرکت کی تھی، جو ایک سالانہ فورم ہے جس میں اعلیٰ دفاعی حکام، سفارت کاروں اور رہنماجمع ہوتے ہیں۔

آسٹن نے "ضوابط اور اور حقوق کی دنیا میں آزاد، کھلے اور محفوظ انڈو پیسیفک" کے واشنگٹن کے وژن کی حمایت کے لیے لابنگ کی تھی جو ان کے مطابق خطے میں بڑھتی ہوئی چینی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین طریقہ ہے۔

بھارت میں پیر کو دونوں رہنماؤں کے مذاکرات کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نےاپنی ٹوئٹ میں کہاکہ امریکی ہم منصب کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں "اسٹرٹیجک مفادات کا اتحاد اور سیکیورٹی سے متعلق تعاون میں اضافہ شامل ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "امریکہ اور بھارت کی شراکت داری ایک آزاد، کھلے اور ضوابط کے پابند انڈو پیسیفک خطے کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔ہم اہلیت کی تشکیل اور اپنی اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔"

لائیڈ آسٹن نے ملاقات کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نےدونوں ملکوں کے درمیان گہرے تعاون، مشترکہ مشقوں اور ٹیکنالوجی کے اشتراک کی راہ ہموار کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تمام فوجی خدمات میں آپریشنل تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اپنےعزم کا اظہار کیا، جس میں انڈو پیسیفک میں سیکیورٹی فراہم کرنے والے کے طور پربھارت کے سرکردہ کردار کی حمایت کی جائے گی۔

امریکہ بھارت کے درمیان دفاعی صنعتی تعاون کا نیا روڈ میپ کیا ہے؟

امریکی محکمۂ دفاع کی ایک پریس ریلیز کے مطابق امریکہ بھارت کے درمیان دفاعی صنعتی تعاون کا نیا روڈ میپ ، ٹیکنالوجی میں تعاون اور فضائی جنگ سمیت زمینی نقل و حرکت کے نظام، انٹیلی جنس، نگرانی اور جاسوسی، جنگی سازوسامان اور’انڈر سی ڈومین‘ جیسے شعبوں میں تعاون کو تیز کرے گا۔ "

امریکی محکمۂ دفاع کی پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ تعاون کے روڈ میپ کا مقصد امریکی اور بھارتی دفاعی شعبوں کے درمیان تعاون کے پیٹرن کو تبدیل کرنا ہے، جس میں مخصوص تجاویز کا ایک مجموعہ بھی شامل ہے جو بھارت کو انتہائی جدید ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کر سکتا ہے اور بھارت کے دفاع کو جدید بنانے کے منصوبوں کی حمایت کر سکتا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے روڈ میپ پر ایسے موقع پر اتفاق ہوا ہے جب بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی 22 جون کو امریکہ کا سرکاری دورہ کریں گے۔

بھارت کے میڈیا کے مطابق بھارتی وزارتِ دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت نئی ٹیکنالوجیز کی مشترکہ ترقی اور موجودہ اور نئے نظاموں کی مشترکہ تیاری کے علاوہ دونوں ممالک کے دفاعی آغاز کے ماحولیاتی نظام کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون میں سہولت فراہم کرنے کے مواقع کی نشاندہی کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ان مقاصد کے لیے، انہوں نے امریکہ بھارت دفاعی صنعتی تعاون کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا جو اگلے چند سالوں کے لیے پالیسی کی سمت کی رہنمائی کرے گا۔"

امریکہ کے مؤقف پر چین کا ردِ عمل

چین انڈو پیسیفک خطے میں جارحانہ عزائم کے امریکہ اور دیگر ملکوں کے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

چین کے وزیر دفاع جنرل لی شانگ فو نے سنگا پور میں ہونے والی سالانہ کانفرنس میں کہا تھاکہ امریکہ 'اپنی غالب پوزیشن' کو برقرار رکھنےاور اپنے مفادات آگے بڑھانے کے لیے ایشیا پیسیفک ممالک کے ساتھ 'دھوکہ دہی اور استحصال' کر رہا ہے۔

لی نے کہا کہ واشنگٹن ان اتحادوں کو برقرار رکھے ہوئے ہے جو 'سرد جنگ کی باقیات' ہیں اور دنیا کو نظریاتی طور پر تقسیم کرنے اور تصادم کو ہوا دینےکے لیےنئے معاہدےتشکیل دے رہا ہے، جیسے برطانیہ اور آسٹریلیا کے ساتھ ’اے یو کے یو ایس‘ معاہدہ اور آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے ساتھ کواڈ گروپنگ۔

دورۂ بھارت سے قبل لائیڈ آسٹن نے بھارت میں ٹرینوں کے حادثے پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ بالاسور میں ہونے والے سانحہ کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا۔ ہمارا دل بھارت میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ ہے۔ آنے والے دنوں میں جب میں ہندوستان میں سینئر لیڈروں سے ملاقات کروں گا تو میں ذاتی طور پر تعزیت کا اظہار کروں گا۔

بھارتی ریاست اڑیسہ میں تین ٹرینوں کے حادثے میں 275 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبر رساں اداروں ' ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG