امریکی صدارتی انتخاب 2024؛ نقشہ کیا بتاتا ہے؟
وائس آف امریکہ کی ارود سروس کے ذریعے ہم آپ کو امریکہ کے صدارتی الیکشن کی تازہ ترین صورتِ حال سے آگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ پر انتخابات سے متعلق امریکہ کا نقشہ موجود ہے۔
امریکہ کے اس نقشے میں تمام ریاستوں کی حدود اور ان کے ناموں کا دو حرفی مخفف دیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر ’سی اے‘ سے مراد کیلی فورنیا ہے اور ’وی اے‘ سے مراد ورجینیا ہے۔
صدارتی انتخاب کے دوران امریکہ کی مختلف ریاستوں کے نتائج اس نقشے کی مدد سے معلوم کیے جا سکتے ہیں۔ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ معلومات بھی موجود ہیں کہ کونسی سی ریاست میں الیکٹورل ووٹوں کی تعداد کتنی ہے اور ماضی میں ان ریاستوں نے کس جماعت کے حق میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔
امریکہ کی صدارت کا فیصلہ پاپولر ووٹ یعنی براہِ راست عوام کے دیے گئے ووٹوں سے نہیں ہوتا۔ صدر کا انتخاب ایک خاص نظام کے ذریعے ہوتا ہے جس کے دو مراحل ہیں۔
پہلے مرحلے میں رائے دہندگان اپنی اپنی ریاستوں کے مندوبین یا الیکٹورلز کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس نظام کے تحت ریاست کی سطح پر ڈالے گئے ووٹوں کے بعد الیکٹورل کالج تشکیل پاتا ہے جس میں شامل مندوبین صدر کو منتخب کرتے ہیں۔
الیکشن اسپیشل بلیٹن: مشی گن اور ورجینیا میں پولنگ کی صورتِ حال
سوئنگ اسٹیٹس: وہ سات ریاستیں جو امریکہ کے صدرکا فیصلہ کریں گی
امریکہ کے صدارتی الیکشن میں کامیابی کے لیےریاستوں کے 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے 270 حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
عام طور پر اپنے ووٹنگ رجحانات کی وجہ سے امریکہ کی 50 ریاستوں میں اکثر ریاستوں کے بارے میں بہ آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کس پارٹی یا امیدوار کو برتری حاصل ہو گی۔
تاہم مختلف وجوہ کے باعث کئی ایسی ریاستیں ہیں جن کا سیاسی جھکاؤ ماضی کے مختلف الیکشن میں تبدیل ہوتا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں سوئنگ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔ سخت مقابلہ ہونے کی وجہ سے انہیں بیٹل گراؤنڈ اسٹیٹس بھی کہا جاتا ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ سوئنگ اسٹیٹس کی تعداد میں کمی بیشی بھی ہوتی رہی ہے۔ 2024 کے صدارتی الیکشن میں سات ریاستیں سوئنگ اسٹیٹس ہیں جن میں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور وسکونسن شامل ہیں۔
امریکہ کا صدر بننے کے لیے درکار 270 الیکٹورل ووٹس کا نمبر پورا کرنے کے لیے ان ریاستوں کا کردار انتہائی اہم ثابت ہو گا اور اسی وجہ سے یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ سات ریاستیں مستقبل کے امریکی صدر کا فیصلہ کریں گی۔
امریکہ کے چھ ٹائم زونز: کہیں دن کہیں رات کی وجہ سے الگ الگ پولنگ کے اوقات
امریکہ میں چھ الگ الگ ٹائم زونز ہونے کی وجہ سے یہاں مختلف ریاستوں میں ووٹنگ کے شروع اور ختم ہونے کا وقت بھی مختلف ہوگا۔
وسیع و عریض رقبے پر پھیلے امریکہ میں ایسٹرن، سینٹرل، ماؤنٹین اور پیسیفک اسٹینڈرڈ ٹائم زونز ہیں جب کہ اس کی دو ریاستوں الاسکا اور ہوائی کے بھی الگ الگ ٹائم زون ہیں۔
الگ الگ معیاری وقت ہونے کی وجہ سے ایک ہی ملک کی کچھ ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہوتا ہے تو کہیں ووٹنگ جاری ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر ریاست نیویارک جو ایسٹرن اسیٹنڈرڈ ٹائم زون میں ہے، وہاں مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے ووٹنگ ختم ہوجائے گی۔ لیکن ریاست ہوائی میں جب ووٹنگ کا وقت ختم ہوگا تو نیویارک میں آدھی رات ہوچکی ہوگی۔
ٹائم زونز کے اس فرق کی وجہ سے انتخابی نتائج مرتب ہونے اور ان کے اعلان کے بھی الگ الگ اوقات ہوتے ہیں۔