ٹرمپ کی انتخابی مہم ریاست مشی گن میں ختم
امریکی انتخابات کے نتائج 'کواڈ' پر اثر انداز نہیں ہوں گے؛ بھارت اور آسٹریلیا کو امید
آسٹریلیا اور بھارت کے وزرائے خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے سے قطع نظر بھارت، آسٹریلیا، جاپان اور امریکہ کا چار رکنی کواڈ گروپ انڈو پیسفک خطے میں باہمی اشتراک جاری رکھے گا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق آسٹریلیا کی وزیرِ خارجہ پینی یانگ نے منگل کو کینبرا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں کواڈ کی موجودگی نہایت اہم ہے۔
انہوں نے امریکہ میں صدارتی الیکشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہم انتخابات کے نتائج سے قطع نظر اس کی اہمیت کو برقرار دیکھتے ہیں۔"
آسٹریلوی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ جہاں تک امریکہ کے انتخابات کا تعلق ہے تو امریکی عوام جسے منتخب کریں گے آسٹریلیا اس کے ہمراہ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل 'کواڈ' گروپ ایک ایسا سفارتی نیٹ ورک ہے جو انڈوپیسفک کو ایک ایسا آزاد، مستحکم اور خوش حال خطہ بنانے کا عزم رکھتا ہے جہاں سب کو مساوی مواقع میسر آئیں اور جو مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہو۔
ہیرس اور ٹرمپ کی خواتین سے سلوک کے معاملے پر نوک جھونک
امریکی الیکشن سے قبل نائب صدر کاملا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مختلف ریاستوں میں ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے معاشرے میں خواتین سے سلوک کے مسئلے پر نوک جھونک کر رہے ہیں۔
پانچ نومبر کے الیکشن میں دونوں امیدوار جمعرات کو امریکہ کی جنوب مغربی کانٹے کے مقابلے کی ریاستوں ایریزونا اور نیواڈا میں ووٹروں سے خطاب کر رہے تھے۔
عوامی جائزوں کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار ہیرس اور ان کے ری پبلیکن مد مقابل ٹرمپ ان دو ریاستوں میں قریبی مقابلے میں برابر جار رہے ہیں۔
ایریزونا اور نیواڈا ان سات ریاستوں میں شامل ہیں جو کہ منگل کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتیجے پر بہت اثرا انداز ہوں گی۔
امریکہ کی پچاس میں سے باقی 43 ریاستوں میں دونوں امیدواروں کو ایک دوسرے پر واضح سبقت حاصل ہے۔
امریکہ میں صدارتی الیکشن منگل ہی کو کیوں ہوتا ہے؟
امریکہ میں ہر چار سال بعد صدارتی اتنخابات ہوتے ہیں لیکن الیکشن کا دن ہمیشہ ایک ہی رہتا ہے جو نومبر کے پہلے پیر کے بعد آنے والا منگل ہے۔ لیکن الیکشن کے لیے اسی دن کا انتخاب کیوں کیا گیا؟ اس کا تعلق امریکی سیاسی تاریخ اور امریکیوں کے روزمرہ کے معمولات سے ہے۔
امریکہ کی آزادی کے بعد 1788 میں ہونے والے پہلے صدارتی الیکشن کے بعد 1800 کی ابتدائی دہائیوں تک ریاستیں 34 دن کے دورانیے میں کسی بھی دن الیکشن کرا سکتی تھیں اور اس کے لیے کوئی ایک دن مقرر نہیں تھا۔
اس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہوتے تھے۔ پالیسی سازوں کو جلد اس بات کا اندازہ ہو گیا کہ 34 دن کے دورانیے میں جن ریاستوں میں پہلے ووٹنگ ہو جائے گی اس کے نتائج دیگر ریاستوں کی رائے عامہ کو بھی متاثر کریں گے۔
اس مسئلے کا یہ حل نکالا گیا کہ پورے امریکہ میں صدارتی الیکشن کے لیے ایک دن اور تاریخ متعین کر دیے جائیں۔
کانگریس نے 1845 میں قانونی سازی کر کے نومبر میں پہلے پیر کے بعد آنے والے منگل کو انتخاب کا دن مقرر کردیا۔ لیکن الیکشن کے لیے اس دن اور مہینے کا تعین بہت سوچ بچار کے بعد کیا گیا اور ووٹرز کی زیادہ سے زیادہ سہولت کو پیشِ نظر رکھا گیا۔