رسائی کے لنکس

بچے سے ظالمانہ سلوک: یوگنڈا کی عدالت کا امریکی جوڑے کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم


یوگنڈا کے شہر کمپالا کی ایک عدالت نے امریکی جوڑے نکولس اسپنسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپنسر کو 10 سالہ بچے سے ظالمانہ سلوک پر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ 31 اکتوبر 2023
یوگنڈا کے شہر کمپالا کی ایک عدالت نے امریکی جوڑے نکولس اسپنسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپنسر کو 10 سالہ بچے سے ظالمانہ سلوک پر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ 31 اکتوبر 2023

یوگنڈا کی ایک عدالت نے ایک امریکی جوڑے کو ایک 10 سالہ لڑکے کے ساتھ ظالمانہ اور غیر انسانی سلوک کا مجرم قرار دے کر سزا سنائی ہے۔ لڑکا اس جوڑے کے زیر کفالت تھا۔

امریکی جوڑے کو چھ الزامات میں قصور وار پایا گیا اور عدالت نے جوڑے کو اس لڑکے کو 26 ہزار ڈالر سے زیادہ معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

لڑکا اب بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ادارے چلڈرن ہوم میں رہ رہا ہے۔

جسٹس ایلس کومہنگی نے اپنے فیصلے میں اس صورت حال کو نظام کا ایک مسئلہ قرار دیا جس میں 10 سال کی عمر کے بچوں کی دیکھ بھال کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔

جسٹس کو مہنگی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہی وجہ ہے کہ متاثرہ لڑکا ایسے ملزمان کے ہاتھ میں چلا گیا جو یوگنڈا کے شہری بھی نہیں ہیں اور لڑکے کو صحت کی خرابی کا بھی سامنا تھا۔

امریکی جوڑا نکولس اسپنسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپنسر یوگنڈا کے شہر کمپالا کی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران۔ عدالت نے انہیں 10 سالہ بچے سے ظالمانہ سلوک پر 26 ہزار ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
امریکی جوڑا نکولس اسپنسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپنسر یوگنڈا کے شہر کمپالا کی عدالت میں اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران۔ عدالت نے انہیں 10 سالہ بچے سے ظالمانہ سلوک پر 26 ہزار ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

جج نے کہا کہ بچے کو مدد کی ضرورت تھی جس کے والد کا انتقال ہو چکا تھا اور اس کی اپنی ماں نے اسے اکیلاچھوڑ دیا تھا۔

امریکی جوڑے کو، جن کے نام نکولس اسکاٹ اسپنسر اور ان کی اہلیہ میکنزی میتھیاس اسپنسر ہیں، گزشتہ سال دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ لڑکا اس وقت کمپالا میں واقع ان کے گھر میں ان کی نگہداشت میں رہ رہا تھا۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ امریکی جوڑے نے لڑکے کو اسکول سے اٹھا لیااور اسے دوسرے بچوں سے الگ تھلگ کر کے ایک کمرے میں بند کر دیا۔ اسے تکیے کے بغیر لکڑی کے ایک تختے پر سلایا جاتا تھا اور اسے ننگا رکھا جاتا تھا۔

استغاثہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لڑکے کو ٹھنڈاجما ہوا کھانا دیا جاتا تھا اور اس دوران اسے آلتی پالتی مار کر بیٹھنے کا حکم تھا اور کمرے میں نصب سی سی ٹی وی کے کیمروں سے اس کی نگرانی کی جاتی تھی۔

جسٹس کومہنگی نے منگل کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپنسر جوڑے پر چھ الزامات ثابت ہو گئے ہیں جن میں بچے کے ساتھ ظالمانہ اور ذلت آمیز برتاؤ، بچے کو نظر انداز کرنا، یوگنڈا میں غیر قانونی طور پر رہنا اور اجازت نامے کے بغیر ملازمت کرنا شامل ہیں۔

نکولس اسپنیسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپسر کمپالا یوگنڈا کی عدالت میں۔
نکولس اسپنیسر اور ان کی اہلیہ میکنزی اسپسر کمپالا یوگنڈا کی عدالت میں۔

جج نےمیکنزی اسپنسر کو یوگنڈا میں غیر قانونی طور قیام کرنےپر ایک ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وہ جرمانہ ادا کرنے یا دو سال کی قید کاٹنے میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتی ہیں۔

جج نے بچے کو نظر انداز کرنے کے جرم پر اسپنسر کو 400 ڈالر جرمانہ کیا۔ فیصلے کے مطابق انہیں جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ جیل کی سزا کاٹنی ہو گی۔

جج کو مہنگی نے میاں بیوی دونوں کو منگل کے اختتام تک لڑکے کو 13200 ڈالر فی کس معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

جج کومہنگی نے کہا کہ آپ دونوں میں سے ہر ایک کو اس بچے کو یوگنڈا کے پانچ کروڑ شلنگ تلافی کے طور پر ادا کرنے ہوں گے اور اس طرح یہ رقم مجموعی طور پر 10 کروڑ شلنگ ہو جائے گی۔

اگر انہوں نےیہ رقم ادا نہ کی تو انہیں جیل جانا ہو گا۔

بچے کو چلڈرن ہوم بھیج دیا گیا ہے اور امریکی جوڑے سے موصول ہونے والی رقم کو بچے کی دیکھ بھال اور نگہداشت پر خرچ کرنے کے لیے ایک ٹرسٹی کا تقرر ہونا ابھی باقی ہے۔

(حلیمہ عثمانی، وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG