رسائی کے لنکس

متحدہ عرب امارات میٹاورس کی دنیا میں قدم رکھنے والا پہلا ملک بن گیا


دبئی میں قائم دنیا کی سب سے بلند عمارت برج خلیفہ نئے سال کی تقریبات کے موقع پر روشنیوں سے جگمگا رہی ہے۔
دبئی میں قائم دنیا کی سب سے بلند عمارت برج خلیفہ نئے سال کی تقریبات کے موقع پر روشنیوں سے جگمگا رہی ہے۔

متحدہ عرب امارت کو حاصل کئی اعزازات میں ایک بڑا اعزاز یہ ہے کہ دبئی میں دنیا کی سب سے اونچی عمارت 'برج خلیفہ' قائم ہے جو کاروبار کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز ہے۔ اب دبئی ایک ایسی دنیا کو حقیقت میں بسانے جا رہا ہے جو اب تک خیالوں میں آباد ہے۔

اس دنیا کا نام 'میٹا ورس' ہے، میٹاورس ایک سائنسی اصطلاح ہے جس پر بہت سے ہائی ٹیک سائنسی ادارے کام کر رہے ہیں۔

میٹا ورس کو انٹرنیٹ سے آگے کی دنیا قرار دیا جاتا ہے۔ انٹرنیٹ نے دنیا بھر کو ایک گلوبل ویلج میں تبدیل کر دیا ہے جب کہ میٹا ورس سے دنیا آپ کے کمرے میں آ جائے گی۔ آپ جس سے بات کرنا چاہیں گے، وہ ہزاروں میل دور ہونے کے باوجود اس انداز میں آپ کے سامنے ہو گا کہ آپ اس کا وجود محسوس کر سکیں گے۔

بظاہر یہ باتیں خواب سی لگتی ہیں لیکن اس سمت تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں کئی ایسے آلات مارکیٹ میں آ گئے ہیں جو آپ کو ایک اور ہی دنیا میں لے جاتے ہیں اور آپ خود کو ان کرداروں کے درمیان محسوس کرنے لگتے ہیں جو حقیقت میں آپ سے بہت دور ہوتے ہیں۔

اس وقت میٹاورس کا دائرہ محدود پیمانے پر ویڈیو گیمز تک ہی ہے البتہ ماہرین آنے والے برسوں میں اسے حقیقی زندگی کے ایک اہم شعبے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

سائنس دان کہتے ہیں کہ آنے والی دنیا میٹا ورس کی ہے۔ آپ گھر میں بیٹھے ہوئے یورپ کی کسی بڑی مارکیٹ میں گھوم پھر کر خریداری کر رہے ہوں گے یا قطب جنوبی میں پینگوئن کے درمیان کچھ وقت گزار رہے ہوں گے۔ کسی کانفرنس کے اندر دوسرے شرکا کے ساتھ نشست پر براجمان ہوں گے یا برج خلیفہ کی سب سے اوپر کی منزل کی کھڑکیوں سے شہر کا نظارہ کر رہے ہوں گے۔

جیسے ہی آپ اپنے سر سے آلہ اتاریں گے تو واپس اپنے ہی کمرے میں موجود ہوں گے البتہ میٹاورس میں آپ کا سفر خواب نہیں ہو گا بلکہ اس سفر کے دوران آپ نے جو کچھ کیا ہو گا وہ فی الواقع حقیقت ہو گا۔

سائنس دان کہتے ہیں کہ میٹا ورس آنے والے برسوں کی ایک سچائی ہے۔ میٹاورس میں کیے جانے والے تمام کام حقیقی ہوں گے اور دنیا بھر میں کاروبار کا ایک بڑا حصہ میٹا ورس پر منتقل ہو جائے گا۔

میٹا ورس کا مستقبل کیا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:53 0:00

متحدہ عرب امارت چاہتا ہے کہ جس طرح اسے برج خلیفہ اور میوزیم آف دی فیوچر جیسی شاہکار تنصیبات رکھنے کا اعزاز حاصل ہے اسی طرح میٹاورس میں کاروبار حیات چلانے میں اولیت کا سہرہ بھی اس کے سر باندھا جائے۔ اس مقصد کے لیے متحدہ عرب امارت کی حکومت نے میوزیم آف دی فیوچر میں اپنا ایک دفتر قائم کر دیا ہے۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس دفتر کے قیام کا مقصد میٹاورس میں دنیا بھر کی کلیدی کمپنیوں کے ساتھ کاروبار کرنا اور حتیٰ کہ بیرونی حکومتوں کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کرنا بھی شامل ہے۔

متحدہ عرب امارات کے اقتصادی امور کے وزیر عبداللہ بن طوق المری نے میوزیم آف فیوچر میں دبئی میٹاورس اسمبلی کا افتتاح کیا جو اس سمت کسی حکومت کی جانب سے پہل قدمی ہے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملازمین کو اس طرح کی تربیت دی ہے کہ وہ خود کو میٹاورس کی گہرائیوں میں لے جائیں گے۔ وہ میٹاورس کا استعمال کریں گے اور میٹاورس کی آنے والی نسلوں کے ساتھ رابطے میں رہیں گے۔

متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں کا خیال ہے کہ میٹاورس مستقل کا ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جو 2030 تک قومی آمدنی میں چار ارب ڈالر کا حصہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے 40 ہزار نئے مواقع پیدا کرے گا۔

اس خبر کا کچھ مواد اے ایف پی سے حاصل کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG