ترک پولیس سعودی صحافی جمال خوشگی کی باقیات کو استنبول کے قریب واقع جنگل اور شہر سے تقریباً 90 کلومیٹر دور جنوب کے میں واقع ایک دیہاتی مقام پر تلاش کر رہی ہے۔
ترک اہلکاروں نے جمعے کے روز بتایا کہ لاپتا صحافی کی تلاش کا کام بلگراد کے جنگل اور یلووا کے شہر میں کیا جا ریا ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق، ترک حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اُنھوں نے خشوگی کے قتل کی ایک آڈیو ریکارڈنگ امریکی اہلکاروں کے حوالے کی ہے۔
ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ اس سے قبل اِسی ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یہ ریکارڈنگ سنی تھی، جب اُنھوں نے ترکی کا دورہ کیا تھا۔
جنوبی امریکہ کے دورے کے دوران پومپیو نے کہا ہے کہ ’’میں نے ٹیپ نہیں دیکھی۔۔۔میں نے ٹیپ نہیں سنی۔ میں نے کوئی تحریر نہیں دیکھی‘‘۔
سرکاری خبر رساں ادارے، اناطولیہ کے مطابق، ترکی کے وزیر خارجہ، میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ’’ہم برآمد ہونے والے تمام نتائج ساری دنیا کے سامنے رکھیں گے‘‘۔
خشوگی کے بارے میں جمعرات کے روز اخباری نمائندوں کے سوال پر، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’یقینی طور پر‘‘، ایسا لگتا ہے کہ وہ ہلاک ہوچکے ہیں، یہ ’’بہت ہی افسوسناک‘‘ امر ہے۔
جوائنٹ بیس انڈریوز کے ٹارمک پر ’ایئر فورس ون‘ طیارے میں سوار ہونے سے قبل اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ اگر اُنھیں سعودیوں نے قتل کیا ہے تو اِس کے ’’انتہائی سنگین‘‘ نتائج برآمد ہوں گے۔