امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹ پر زور دیا ہے کہ وہ 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات بل پر اُن کا صدارتی ویٹو برقرار رکھے۔ اس سے قبل صدر ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں پیش گوئی کی تھی کہ "کمزور اور تھکی ہوئی ری پبلکن قیادت" اُن کے ویٹو کو مسترد کرنے کی اجازت دے دے گی۔
خیال رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان نے پیر کو اس معاملے پر صدارتی ویٹو کو مسترد کر دیا تھا جب کہ ری پبلکن اکثریتی سینیٹ میں اس سے متعلق ابھی ووٹنگ باقی ہے۔
امریکی سینیٹ میں دفاعی بجٹ کے معاملے پر ووٹنگ بدھ کو متوقع ہے۔ رواں ماہ کے آغاز پر سینیٹ نے 13 کے مقابلے میں 84 ووٹوں سے اس بل کی منظوری دی تھی جو دو تہائی اکثریت سے کہیں زیادہ ہے جو صدارتی ویٹو کو رد کرنے کے لیے درکار ہوتی ہے۔
صدر نے منگل کو ایک ٹوئٹ میں دفاعی بجٹ سے متعلق بل کو تضحیک آمیز قرار دیتے ہوئے اس پر صدارتی ویٹو رد نہ کرنے پر زور دیا تھا۔
سینیٹ میں ری پبلکن اکثریتی رہنما مچ مکونل نے بھی صدر ٹرمپ کی پیش گوئی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس بل پر صدارتی ویٹو رد ہو گا اور یہ اہم قانون سازی منظوری کے بعد قانون بن جائی گی۔
صدر ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے منظور کیے گئے دفاعی بجٹ پر کئی اعتراضات کیے تھے۔
صدر ٹرمپ نے بغیر وضاحت کے کہا تھا کہ یہ بل چین کے فائدے میں ہے جب کہ اس بل میں جنگوں میں حصہ لینے والے فوجیوں اور امریکہ کی عسکری تاریخ کے متعلق شقیں نہیں ہیں اور یوں یہ بل افواج کا خیال نہیں رکھتا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ بل ان کی امریکہ کو قومی سلامتی اور خارجی امور کے معاملات کو فوقیت دینے کی پالیسی کے بھی منافی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان نے پیر کو صدر ٹرمپ کی تجویز منطور کرتے ہوئے کرونا کے باعث مشکلات سے دو چار امریکیوں کے لیے امدادی چیک کی رقم 600 ڈالر سے بڑھا کر دو ہزار ڈالر کرنے کی منظوری دی تھی۔
تاہم سینیٹ میں اکثریت رہنما مچ مکونل نے منگل کو اس معاملے میں ووٹنگ رکواتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے اور صدر ٹرمپ کے مطالبے پر سوشل میڈیا پر تبصروں اور خیالات کے اظہار میں کمپنیوں کا اثرو رسوخ کم کرنے پر اس ہفتے ایک ساتھ غور کریں گے۔
صدر ٹرمپ طویل عرصے سے انٹرنیٹ کمپنیوں بشمول ٹوئٹر اور فیس بک کو تحفظ فراہم کرنے والے قانون سیکشن 230 پر نظرِ ثانی پر زور دیتے رہے ہیں۔
مچ مکونل کا کہنا تھا یہ وہ اہم معاملات ہیں جن پر صدر ٹرمپ نے غور کرنے پر زور دیا ہے لہذٰا اس ہفتے یہ معاملے ایک ساتھ دیکھیں گے۔
صدر ٹرمپ نے بھی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سینیٹ میں ری پبلکنز کو فوری طور پر امریکیوں کے لیے دو ہزار ڈالر کی ادائیگیوں کے علاوہ سیکشن 230 سے بھی چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔