امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ فلوریڈا نیول بیس پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں دونوں ملک تعاون کریں گے۔ جمعے کے روز کے اس حملے میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
دونوں رہنماوں نے درمیان اتوار کی شام ٹیلی فون پر بات چیت میں ایک زیر تربیت سعودی فوجی کی طرف سے کیے گئے اس حملے پر تبادلہ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہد نے امریکہ کے ساتھ مل کر پینساکولا فائرنگ جیسے واقعات روکنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا۔ صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کی جانب سے ان کی معاونت اور مستقل شراکت داری پر شکریہ ادا کیا۔
ایف بی آئی نے فائرنگ کرنے والے کو باضابطہ طور پر محمد الشمرانی کے نام سے شناخت کیا ہے جس کی عمر 21 سال تھی اور وہ رائل ایئر فورس میں سیکنڈ لیفٹینینٹ تھا۔ اور نیول ایئر سٹیشن پینساکولا پر نیول ایوی ایشن سکول کمانڈ میں فلائٹ آفیسر کی تربیت لے رہا تھا۔
ایف بی آئی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات اس مفروضے پر جاری ہیں کہ یہ دہشت گردی کا ایک اقدام تھا۔ لیکن حملہ آور نے ممکنہ طور پر اکیلے ہی یہ قدم اٹھایا۔
امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے مسلح افواج کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس واقعے کے بعد فوجی تنصیبات پر غیر ملکی فوجیوں کی سکریننگ کے نظام پر نظر ثانی کریں۔