رسائی کے لنکس

خفیہ دستاویزات کیس: ٹرمپ کا 'ذاتی ریکارڈ' ہونے کا دعویٰ مسترد


  • سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات کو اپنے پاس رکھنے کے مقدمے میں مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔
  • استغاثہ کا مؤقف ہے کہ دستاویزات کا تعلق امریکی فوج اور انٹیلی جینس کے معاملات سے ہے۔
  • ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ صدارتی دفتر چھوڑنے کے بعد حساس دستاویزات کو رکھنے کی اجازت انہیں امریکی آئین دیتا ہے۔

امریکہ کے ایک وفاقی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ان پر غیر قانونی طور پر خفیہ دستاویزات رکھنے کا الزام لگانے والے کیس کو اس دلیل کی بنیاد پر خارج کیا جائے کہ یہ سرکاری ملکیت کی بجائے ان کا ذاتی ریکارڈ تھا۔

ریاست فلوریڈا میں یو ایس ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے ٹرمپ کے وکلاء کی طرف سے مقدمے کو جاری رکھنے کے اپنے تازہ ترین فیصلے میں کیس کو خارج کرنے کی اپیل پر فیصلہ سنایا۔

سابق صدر ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات کو اپنے پاس رکھنے کے مقدمے میں مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے۔

ٹرمپ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ 2021 میں صدارتی دفتر چھوڑنے کے بعد فلوریڈا میں ان کی رہائش گاہ مار-اے-لاگو اسٹیٹ میں انتہائی حساس دستاویزات کو رکھنے کی اجازت انہیں امریکی آئین دیتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) نے اگست 2022 میں ٹرمپ کی رہائش گاہ سے خفیہ مواد کے 11 سیٹ ضبط کیے تھے جن میں سے کچھ پر ملک کی اعلیٰ ترین درجہ بندی کے لیبل لگے ہوئے تھے۔ اس طرح کی دستاویزات کو صرف نامزد سرکاری تنصیبات میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کیس میں استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا ہے دستاویزات کا تعلق امریکی فوج اور انٹیلی جینس کے معاملات سے ہے، جس میں امریکی جوہری پروگرام کے بارے میں تفصیلات بھی شامل ہیں، اور انہیں ذاتی نہیں کہا جا سکتا۔

جج ایلین کینن نے، جنہیں ٹرمپ نے اپنے دور میں مقرر کیا تھا، 14 مارچ کو عدالت میں ہونے والی سماعت میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا کہ ٹرمپ کی دلیل کی بنیاد پر کیس کو خارج کر دیا جانا چاہیے۔

تاہم انہوں نے اس وقت کہا تھا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران دفاع کے طور پر اس میں 'کچھ طاقت' ہو سکتی ہے۔

اس کے بعد 18 مارچ کو جج نے پھر استغاثہ اور دفاع کو ہدایت کی تھی کہ وہ دو قانونی منظرناموں کی بنیاد پر جیوری کی ہدایات تجویز کریں اور یہ فرض کرتے ہوئے کہ ٹرمپ کی دلیل مقدمے کی سماعت میں ایک کردار ادا کرے گی۔

خصوصی وکیل جیک اسمتھ نے جج کے اس حکم کی مخالفت کی تھی۔ استغاثہ نے استدلال کیا کہ یہ ایک ناقص بنیاد پر مبنی ہے کہ صدارتی ریکارڈ کا قانون اس سے متعلق ہے کہ آیا ٹرمپ کو خفیہ دستاویزات رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا۔

ٹرمپ نے 40 وفاقی نکات پر مبنی الزامات میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔

مقدمے میں ٹرمپ پر حساس دستاویزات کو غیر قانونی طور پر رکھنے اور ان کی بازیافت کے لیے امریکی حکومت کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

ٹرمپ نے اپنے خلاف لگائے گئے مجرمانہ الزامات کے بارے میں کہا ہے کہ ان کا محرک سیاسی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG