رسائی کے لنکس

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کتنی تحقیقات چل رہی ہیں؟


سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (فائل فوٹو)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (فائل فوٹو)

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو رقم کی ادائیگی کے مقدمے میں فردِ جرم عائد ہو چکی ہے۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اس کے علاوہ بھی کئی اہم تحقیقات ہو رہی ہیں جن میں 2020 کے صدارتی انتخابات میں نتائج بدلنے کی کوشش اور صدارت سے سبک دوشی کے بعد خفیہ دستاویزات اپنے ساتھ لے جانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور دوسری بار امریکہ کے صدر بننے کے خواہش مند ہیں لیکن ان کا سیاسی مستقبل ان تحقیقات کے باعث مشکل میں دکھائی دے رہا ہے۔

ٹرمپ کے خلاف جاری تحقیقات کے دونوں کی نتائج ممکن ہیں۔ انہیں مزید قانونی کارروائیوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے یا پھر وہ الزامات سے بری ہو سکتے ہیں۔

اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی وکیل جیک اسمتھ وکلا کی ایک ٹیم کے ساتھ سابق صدر ٹرمپ کے خلاف دو اہم معاملوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک تو اس معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں جو بائیڈن سے شکست کے بعد انہوں نے نتائج بدلنے کی کوشش کی اور پھر اپنے حامیوں کو چھ جنوری کو کیپٹل ہل کی عمارت پر حملے کے لیے اکسایا۔

یاد رہے کہ چھ جنوری 2020 کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں تقریباً دو ہزار افراد نے کیپٹل ہل کی عمارت پر اس وقت دھاوا بول دیا تھا جب کانگریس میں صدارتی انتخاب کے نتائج کی توثیق کا عمل جاری تھا۔ کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث تقریباً ایک ہزار افراد کے خلاف فوجداری کارروائی چل رہی ہے جن میں سے نصف کو سزائیں بھی ہو چکی ہیں۔ بعض افراد کو چند سال قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دوسری تحقیقات خفیہ دستاویزات اپنے ساتھ لے جانے کے معاملے پر ہو رہی ہیں۔ سابق صدر پر الزام ہے کہ صدارت سے سبک دوشی کے بعد وہ ایسی کئی خفیہ اور حساس دستاویزات اپنے ساتھ لے گئے جنہیں وہ قانونی طور پر نیشنل آرکائیوز کو سپرد کرنے کے پابند تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے حکام کی جواب طلبی پر کچھ دستاویزات رضاکارانہ طور پر واپس بھی کی تھیں لیکن بعد ازاں محکمۂ انصاف کے حکام نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس مزید خفیہ ڈاکیومنٹس بھی ہیں۔ پھر سابق صدر کی فلوریڈا میں واقع رہائش گاہ پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی کے چھاپے میں مزید دستاویزات برآمد بھی ہوئیں۔

لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ انہیں بطور سابق صدر ان دستاویزات کو رکھنے کا اختیار حاصل تھا۔

امریکی ریاست جارجیا میں جو بائیڈن سے 11 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست کو اپنی جیت میں بدلنے کی کوشش کے معاملے پر بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں۔ یہ انویسٹی گیشن ریاست اٹلانٹا کی پراسکیوٹر فانی ولس کر رہی ہیں۔ فانی ولس نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ٹرمپ یا ان کے مشیروں کے خلاف مئی تک چارجز فائل کر سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک سول انکوائری بھی چل رہی ہے جو ان کی رئیل اسٹیٹ بزنس ایمپائر سے متعلق ہے۔ ریاست نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیٹا جیمز نے ٹرمپ پر اپنی جائیداد کی مالیت کے بارے میں انشوررز اور لینڈرز سے جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا ہے۔

نیویارک کے جج لیٹیٹا جیمز کے کیس کو خارج کرنے کی اپیل مسترد کر چکے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ رواں سال کے آخر تک ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کیس میں ٹرائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG