رسائی کے لنکس

پی ایس ایل 7 کے ٹاپ پرفارمرز پر ایک نظر


لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم نے اتوار کو ملتان سلطانز کو ایک اچھے مقابلے کے بعد 42 رنز سے شکست دی۔
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم نے اتوار کو ملتان سلطانز کو ایک اچھے مقابلے کے بعد 42 رنز سے شکست دی۔

لاہور قلندرز نے شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں ہوم گراؤنڈ پر بالآخر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کے چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم نے اتوار کو ملتان سلطانز کو ایک اچھے مقابلےکے بعد 42 رنز سے شکست دی۔

پی ایس ایل کے فائنل میں نصف سینچری اور دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے پر محمد حفیظ کو 'پلئیر آف دی میچ' قرار دیا گیا جب کہ 'پلئیر آف دی ٹورنامنٹ' کا ایوارڈ ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کے نام رہا۔

محمد رضوان نے ایونٹ میں نہ صرف سات نصف سنچریوں کی بدولت 546 رنز اسکور کیے بلکہ وکٹ کے پیچھے بھی ان کی کارکردگی شاندار رہی۔ محمد رضوان کی قیادت میں ملتان کی ٹیم صرف دو مرتبہ میچ ہاری۔

بہترین بالر کا ایوارڈ اسلام آباد یونائیٹڈ کے شاداب خان نے جیتا جنہوں نے ایونٹ میں 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک اننگز میں پانچ اور دو مرتبہ چار وکٹیں بھی حاصل کیں۔

پی ایس ایل 7 کے بہترین بلے باز

پی ایس ایل 7کے ٹاپ بلے بازوں میں لاہور کی جانب سے 13 میچز میں 588 رنز اسکور کرنے والے فخر زمان پہلے نمبر پر رہے۔ انہوں نے ایک سینچری اور سات نصف سینچریاں اسکور کیں۔

پلئیر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ جیتنے والے ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے ان سے ایک میچ کم کھیلا اور 546 رنز بنا کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔

محمد رضوان کے ساتھی اوپنر شان مسعود 12 میچز میں 478 رنز اسکور کرکے تیسرے جب کہ پشاور زلمی کے شعیب ملک 11 میچز میں 401 رنز کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔

پی ایس ایل 7 کے بہترین بالرز

پی ایس ایل 7 میں ٹاپ وکٹ ٹیکر شاہین شاہ آفریدی رہے جنہوں نے 13 میچز میں 20 وکٹیں حاصل کیں۔ دورانِ ایونٹ انجری کا شکار ہونے والے شاداب خان نو میچز میں 19 وکٹیں حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

لاہور قلندرز کے زمان خان نے 13 میچز میں 18 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ گزشتہ سال کے ٹاپ وکٹ ٹیکر ملتان سلطانز کے شاہنواز داہانی نے 11 میچز کھیل کر 17 وکٹیں حاصل کیں۔

ملتان سلطانز کے اسپنرز خوش دل شاہ اور عمران طاہر نے 12، 12 میچز میں 16، 16 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ لاہور قلندرز کے حارث رؤف نے 13 میچز میں 16 وکٹیں حاصل کیں۔

نسیم شاہ کی کراچی کنگز کے خلاف 20 رنز کے عوض پانچ وکٹیں ایونٹ کی بہترین بالنگ قرار پائی جب کہ شاداب خان کی کوئٹہ گلیڈٰ ایٹرز کے خلاف 28 رنز دے کر پانچ وکٹیں دوسری بہترین بالنگ رہی۔

تاہم شاداب خان کو ایونٹ کا بہترین بالر قرار دیا گیا۔ انہوں نے پی ایس ایل 7 کے دوران ایک اننگز میں ایک مرتبہ پانچ اور دو بار چار چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جب کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نسیم شاہ نے ایک مرتبہ پانچ اور ایک بار چار بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔

ایونٹ کے بہترین وکٹ کیپر

ایونٹ کے سب سے کامیاب وکٹ کیپر ملتا ن سلطانز کے محمد رضوان اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے اعظم خان رہے جنہوں نے 12 ، 12 میچز میں 9، 9 شکار کیے۔

محمد رضوان نے سات کیچ اور دو کھلاڑیوں کو اسٹمپ آؤٹ کیا جب کہ اعظم خان نے چھ کھلاڑیوں کو کیچ اور تین کو اسٹمپ آؤٹ کیا۔ لاہور قلندرز کے فل سالٹ نو میچز میں 6 شکار کے ساتھ تیسرے کامیاب وکٹ کیپر رہے۔

ایونٹ کے دوران عمدہ کیچز پکڑنے والے کھلاڑیوں میں ملتان سلطانز کے ٹم ڈیوڈ شامل رہے جنہوں نے 11 میچز میں 10 کیچزکیے۔

دوسرے اور تیسرے نمبر پر کراچی کنگز کے کپتان بابر اعظم اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے افتخار احمد رہے جنہوں نے 10، 10 میچز میں نو نو کیچز پکڑے۔

علاوہ ازیں پشاور زلمی کے بین کٹنگ کی نو میچز اور لاہور قلندرز کے فخر زمان کی 13میچز کے دوران کیچز کی تعداد آٹھ رہی۔

پی ایس ایل 7 میں نوجوان کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی

پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن میں نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی شاندار رہی۔ایونٹ میں ایمرجنگ کھلاڑی کا ایوارڈ زمان خان کے نام رہا۔

ٹاپ فائیو بالرز میں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کے ساتھ ساتھ 20 سالہ زمان خان اور 23 سالہ شاہنواز داہانی شامل ہیں۔

پشاور زلمی کے 26 سالہ سلمان ارشاد نے اپنے پہلے پی ایس ایل میں 15 وکٹیں حاصل کیں۔

عمدہ کارکردگی دکھانے والے نوجوان بلے بازوں میں بھی ملتان سلطانز کے ٹم ڈیوڈ، لاہور قلندرز کے ہیری بروک اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ول اسمیڈ نمایاں رہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ہیری بروک نے ایونٹ کی تیز ترین سینچری داغی تو ول اسمیڈ دو بار نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے۔

ٹم ڈیوڈ ایونٹ میں سب سے زیادہ کیچز پکڑنے کےساتھ ساتھ 11 میچز میں سب سے زیادہ 21 چھکے مارنے میں کامیاب ہوئے۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG