رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

15:34 29.8.2021

حکومت سازی کے لیے مختلف افغان دھڑوں سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں: شیر عباس ستنکزئی

طالبان رہنما شیر عباس ستنکزئی نے کہا ہے کہ افغانستان میں جامع حکومت کے قیام کے لیے مختلف افغان نسلی گروہوں اور سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔

وائس آف امریکہ کی افغان سروس کے مطابق ٹی وی اور ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں ستنکزئی نے کہا کہ آئندہ حکومت میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو شامل کیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ طالبان ایسی اسلامی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں جس میں معاشرے کے دیگر طبقات کو بھی نمائندگی حاصل ہو۔

شیر عباس ستنکزئی کا کہنا تھا کہ 15 اگست کو سابق افغان حکومت کے خاتمے کے بعد سے لے کر اب تک ملک میں کہیں جنگ نہیں ہو رہی۔ لہذٰا تمام افغان شہریوں کو مل جل کر کام کرنا چاہیے۔

شیر عباس ستنکزئی نے ایک بار پھر طالبان جنگجوؤں کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کی ذاتی زندگی میں مداخلت سے گریز کریں۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے اپنی ٹوئٹس میں طالبان رہنماؤں کے جامع حکومت سے متعلق بیانات کا خیر مقدم کیا ہے۔

15:08 29.8.2021

پانچ لاکھ افغان شہری چار ماہ میں ملک چھوڑ سکتے ہیں: یو این ایچ سی آر

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ چار ماہ کے دوران پانچ لاکھ افغان شہری ملک چھوڑ سکتے ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی حالات افغان شہریوں کو ملک سے جانے پر مجبور کر رہے ہیں۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق اسے فی الحال بڑے پیمانے پر نقل مکانی نہیں کہا جاتا، لیکن صورتِ حال سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید افراد ملک سے باہر جانے کی کوشش کریں گے۔

یو این ایچ سی آر نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کے لیے اپنے بارڈرز کھلے رکھیں۔

ادھر ورلڈ فوڈ پروگرام نے اقوامِ متحدہ سے ضرورت مند افغان شہریوں کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالرز دینے کی اپیل کی ہے۔

اس خبر کے لیے بعض معلومات افغان نشریاتی ادارے 'طلوع' نیوز سے لی گئی ہیں۔

14:53 29.8.2021

کابل ایئر پورٹ پر مزید حملے ہو سکتے ہیں، امریکی سفارت خانے کا انتباہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے نے کابل ایئر پورٹ پر مزید حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے امریکی شہریوں کو ہوائی اڈے کی حدود سے دُور رہنے کی اپیل کی ہے۔ اس سے قبل صدر بائیڈن بھی اسی نوعیت کا انتباہ کر چکے ہیں۔

ہفتے کو جاری کیے گئے سیکیورٹی الرٹ میں امریکی شہریوں کو ایئرپورٹ سے دور رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو لوگ ایئر پورٹ کے اطراف بشمول جنوب (ایئرپورٹ سرکل) گیٹ، نئی وزارتِ داخلہ، ایئرپورٹ کے شمال مغربی حصے پنجشیر پیٹرول اسٹیشن کے قریب موجود ہیں انہیں فوری طور پر وہاں سے چلے جانا چاہیے۔

امریکی سفارت خانے کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس سے قبل امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بھی ہفتے کو ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر کابل ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خطرہ ہے۔

ان کا یہ بیان کابل ایئر پورٹ کے باہر جمعرات کو ہونے والے اس خود کش دھماکے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کم از کم 170 افغان شہری اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ دھماکہ ایسے وقت میں ہوا تھا جب امریکی اور غیر ملکی افواج انخلا کا عمل جاری رکھے ہوئے تھے اور بڑی تعداد میں افغان شہری بھی ملک سے باہر جانے کے لیے ایئر پورٹ کے احاطے میں جمع تھے۔

مزید پڑھیے

21:33 28.8.2021

طالبان نے کابل ایئر پورٹ جانے والے متعدد راستے بند کر دیے

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایئر پورٹ پر ہونے والے خود کش حملے کے بعد طالبان نے ہفتے کو ایئر پورٹ کے اطراف لوگوں کے اجتماع کو روکنے کے لیے اضافی مسلح اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایئر پورٹ جانے والے راستوں پر طالبان نے تلاشی لینے کے لیے نئے چوکیاں بھی قائم کر دی ہیں۔

ایئر پورٹ کے اطراف علاقے، جہاں گزشتہ دو ہفتوں سے لوگ افغانستان سے باہر جانے کے لیے جمع ہو رہے تھے، اب زیادہ تر خالی ہیں۔

رواں ہفتے جمعرات کو ہونے والے خود کش دھماکے میں ڈیڑھ سو سئ زائد افغان شہری اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

خود کش حملے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی جس کو زیادہ شدت پسند گروہ سمجھا جاتا ہے۔ خدشہ ہے کہ وہ مزید حملے بھی کر سکتے ہیں۔

متعدد مغربی ممالک نے افغانستان سے انخلا کا آپریشن امریکہ کی طرف سے دی جانے والی 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے قبل ہی مکمل کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG