رسائی کے لنکس

پارک سٹی کا 33واں سن ڈانس فلم فیسٹول


پارک سٹی کا 33واں سن ڈانس فلم فیسٹول
پارک سٹی کا 33واں سن ڈانس فلم فیسٹول

ان دنوں امریکی ریاست یوٹا کے شہر پارک سٹی میں 33 واں سن ڈانس فلم فیسٹول جاری ہے۔ جہاں دنیا بھر کے فلم پروڈیوسرز ، ڈائریکٹرز اور ایکٹرز اپنی فلموں کے ساتھ موجود ہیں۔ اس سال میلے میں دنیا بھر سے 200 فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں ۔

اس فلمی میلے میں پیش کی جانے والی فلمیں زندگی کے تقریباً ہر شعبے سے تعلق رکھتی ہیں۔

1994ءمیں روانڈا میں نسل کشی کے واقعات پر مبنی فلم Kinyarwandaہے جو فسادات کے دوران وہاں روا رکھے جانے والے مظالم کی تصویر پیش کرتی ہے۔

جبکہ فیچر فلم The Son of No One ، نیو یارک شہر میں ایک باہمت نوجوان پولیس آفیسر کی کہانی بیان کرتی ہے۔

The Greatest Movie ever sold جیسی مزاح سے بھرپور فلمیں بھی میلے میں شامل ہیں۔ اس فلم کے ڈائریکٹر مورگن سپر لاک ہیں جن کا کہنا ہے کہ یہ فلم نئے آنے والے ڈائریکٹرز اور فلم میکرز کے لیے امید کی کرن ہے ۔

سپرلاک کہتے ہیں کہ میرے خیال سے اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ آپ کے پاس ایک چھوٹی سی دلچسپ کہانی ہے تو آپ کسی کمپنی میں جاکر اس میں سرمایہ کاری کرواسکتے ہیں۔ وہ اس پر تیار ہوسکتے ہیں۔

اگرچہ یہ فلمی میلہ چھوٹے بجٹ کی ایسی فلموں کا ہے جس کے اداکار عموماً نئے اور نا معلوم ہوتے ہیں لیکن وہ لوگوں کو اپنا ہنر دکھانا چاہتے ہیں۔ لیکن ان میں کچھ ایسے نام بھی شامل ہو جاتے ہیں جو خاصے مشہور ہوتے ہیں، جیسے امریکی فنکارہ چیر کی بیٹی چیز بونو نے تبدیلی جنس کے ذاتی تجربے کو ایک ڈاکیومنٹری becoming Chaz کا موضوع بنایا ہے اور فلم میں اسی حوالے سے بات کی گئی ہیں۔

جبکہ آسکر کے لیے نامزد ہونے والی اداکارہ ویرا فارمیگا نے اپنی پہلی فلم ہائر گراونڈ پیش کی ہے جس میں وہ ہدایتکاری کے ساتھ اداکاری بھی کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم دو عورتوں کی دوستی کی کہانی ہے ۔ جس میں گہری دوستی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ جو کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔جیسے تھلما اینڈ لوئس ، جیسی فلمیں تھیں۔ ہمیں ایسی فلموں کی ضرورت ہے۔

فلموں کے ساتھ اس میلے میں ملٹی میڈیا آرٹ کی نمائشیں بھی لگتی ہیں۔ نیو فرنٹئر نامی اس نمائش میں شاری فریلو نے امریکی علاقائی موسیقی کے لیجنڈ فنکار جانی کیش کے کام پر مبنی ایک ویڈیو پیش کی ہے جسے دنیا بھر میں ان کے مداحوں نے ملٹی میڈیا آرٹ کے ذریعے تیار کیا تھا۔

شاری فریلوکا کہنا ہے اس کے ذریعے کوئی بھی کسی ویڈیو سے ایک منظر لے کر اسے اپنے شوق کے مطابق بدلتا ہے اور باقی لوگوں کے ساتھ اسے شیئر کرتا ہے۔

اس فلمی میلے میں ہر سال 50 ہزار کے قریب لوگ آتے ہیں۔

کچھ لوگوں کے لیے سن ڈانس کا مطلب انتھک محنت ہے۔کام ہو یا تفریح اس فلمی میلے میں آپکا واسطہ نت نئے فنکاروں اور ان کے خیالات سے ہوتاہے اور یہی چیز ہر سال ان لوگوں کو یہاں کھینچ لاتی ہے۔

XS
SM
MD
LG