رسائی کے لنکس

کرسمس کے موقع پر بیت اللحم میں لوگوں کی آمد میں کمی


فلسطینی بوائے اور گرل سکاؤٹس نے مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم کے مینگر سکوائر میں مارچ کر کے کرسمس کی تقریبات کا آغاز کیا۔ مگر یہاں کا ماحول افسردہ ہے۔

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے پر مختلف واقعات میں چار فلسطینی حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ علاقے میں جاری بدامنی کے باعث اس سال کرسمس کے موقع پر فلسطین میں واقع بیت اللحم میں بہت کم لوگوں کی آمد ہوئی۔

فلسطینی بوائے اور گرل سکاؤٹس نے مغربی کنارے کے شہر بیت اللحم کے مینگر سکوائر میں مارچ کر کے کرسمس کی تقریبات کا آغاز کیا۔ مگر یہاں کا ماحول افسردہ ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تین ماہ سے جاری تشدد نے یہاں آنے والے زائرین اور سیاحوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔

لوئی ٹاویل مینگر سکوائر ہوٹل کے مینیجر ہیں جو چرچ آف نیٹی وٹی کے قریب واقع ہے جہاں روایت کے مطابق حضرت عیسیٰ پیدا ہوئے تھے۔

’’غیر مستحکم سیاسی صورتحال کے باعث بہت لوگوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا۔ پچھلے سال کی نسبت اس بار یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد شاید نصف ہے۔‘‘

مگر جو زائرین یہاں پہنچے ان کا کہنا ہے کہ وہ خوش ہیں۔ المار سانکو فلپائن سے ہیں۔

’’مسیحی ہونے کی حیثیت سے، رومن کیتھولک کی حیثیت سے یہاں آنا بہت جذباتی تجربہ ہے۔ اس سے آپ کا عقیدہ مضبوط ہوتا ہے جب آپ حقیقتاً اس جگہ آتے ہیں جہاں یسوع مسیح پیدا ہوئے تھے۔ یہ بہت تروتازہ کرنے والا تجربہ ہے۔‘‘

ایمیلی واکر امریکہ کی ریاست مشی گن سے ہیں۔ ان کہا کہنا ہے کہ امریکہ میں فائرنگ کے واقعات کو دیکھتے ہوئے بیت اللحم نسبتاً زیادہ محفوظ لگتا ہے۔

’’میں دنیا کے اس حصے سے اس وقت خوفزدہ نہیں ہوں۔ امریکہ میں میرے کئی دوست احباب میرے بارے میں پریشان ہوں گے مگر جب میں امریکہ میں ہر وقت جاری تشدد کے بارے سنتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ تشدد تو کہیں بھی ہو سکتا ہے اور میں یہاں کوئی خاص خطرہ محسوس نہیں کررہی۔‘‘

فلسطینی تاجروں کا کہنا ہے کہ ان کی دکانیں زیتون کی لکڑی سے بنے تحائف سے بھری پڑی ہیں مگر گاہک بہت کم ہیں۔

XS
SM
MD
LG