رسائی کے لنکس

اسپین کے کوسٹ گارڈ نے کینری جزائر کے قریب 86 تارکینِ وطن کو بچالیا


تارکین وطن، جن میں سے زیادہ تر اریٹیریا سے ہیں،29 اگست 2016 کوبحیرہ روم میں، لکڑی کی کھچا کھچ بھری ہوئی کشتی سے پانی میں چھلانگ لگارہے ہیں۔ فوٹو اے پی
تارکین وطن، جن میں سے زیادہ تر اریٹیریا سے ہیں،29 اگست 2016 کوبحیرہ روم میں، لکڑی کی کھچا کھچ بھری ہوئی کشتی سے پانی میں چھلانگ لگارہے ہیں۔ فوٹو اے پی

اسپین کے کوسٹ گارڈ نے کشتی میں سوار سب صحارا افریقہ سے تعلق رکھنے والے 86 تارکینِ وطن کو کینری جزائر کے قریب بچالیاہے جنہیں ایک ریسکیو طیارے نے دن کے اوائل میں سمندر میں دیکھا تھا۔

’سالوامینٹو میریٹیمو کوسٹ گارڈ سروس نے بتایا ہے کہ امدادی کارکن لاپتا تارکین وطن کی اس کشتی کی تلاش کر رہے تھے جو تقریباً 200 افراد کے ساتھ سینیگال سے روانہ ہوئی تھی۔ لیکن سرچ آپریشن کے دوران رضا کاروں نے جس کشتی پر سوار افراد کی جانیں بچائیں ان میں چھ خواتین اور 80 مرد ، جن کی عمروں کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

کوسٹ گارڈ ترجمان نے بتایا کہ جب ایک ریسکیو طیارے نے گران کینریا کے جنوب میں تقریباً 71 سمندری میل کے فاصلے پرکشتی کو دیکھا تو ابتدائی طور پر یہ خیال کیا کہ اس پر تقریباً 200 افراد سوار تھے۔لیکن بعد میں کوسٹ گارڈ نے تسلیم کیا کہ طیارے کے عملے کا اندازہ غلط تھا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ صورتِ حال بہت گھمبیر ہے کیوںکہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ آیا تارکینِ وطن کی جس کشتی کو بچایا گیا ہے یہ وہی کشتی ہے جس سے متعلق کہا جا رہا تھا کہ لاپتا ہونے والی کشتی پر 200 افراد سوار ہیں۔

کوسٹ گارڈ ترجمان کے مطابق بچائے جانے والے افراد کو گران کینریا پر واقع ارگوئنگوئن بندرگاہ لے جایا جا رہا ہے۔

تارکینِ وطن کی کشتیوں کی مصیبت میں مدد کرنے والی ہسپانوی این جی او ’کیمینانڈو فرونٹیرس‘ کی سربراہ ہیلینا مالینو نےایک آڈیو پیغام میں کہا ہےکہ ایک بحری جہاز 27 جون کو جنوبی سینیگال کے قصبے کافونٹائن سے تقریباً 200 افراد کے ساتھ روانہ ہوا تھا۔

انہوں نےکہا "اس پر بہت سےبچے بھی ہیں، متاثرہ افراد کے خاندانوں نےکشتی کے لاپتا ہونے کے بارے میں ہمیں بتایا کہ انہیں کئی دنوں سے کوئی خبر نہیں ملی۔"

Kafountine سینیگال کے جنوبی حصے میں ایک ماہی گیری گاؤں ہے جو اسپین کے جزائر کینری سے کم از کم ایک ہزار میل سے زیادہ دور جنوب میں واقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ این جی او کو دو دیگر کشتیوں کے بارے میں بھی علم تھا جو سینیگال سے نکلنے کے بعد لاپتا ہو گئی تھیں۔ "ان میں سے ایک میں 50 سے 60 اور دوسری پر 65 افراد سوار تھے۔"

اٹلی کشتی حادثہ: کروٹون شہر کے قبرستانوں میں جگہ کم پڑ گئی، رپورٹر
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:07 0:00

تارکین وطن کے ایک امدادی گروپ واکنگ بارڈرز نے اتوار کو بتایا کہ کم از کم 300 تارکین وطن جو تین کشتیوں پر سینیگال سے اسپین کے کینری جزائر کی جانب سفر کر رہے تھے، لاپتا ہو گئے ہیں۔

تینوں کشتیاں سینیگال کے جنوب میں Kafountine سے روانہ ہوئی تھیں، جو کینری جزائر میں سے ایک جزیرے ٹٰینی رائف سے تقریباً 1700 کلومیٹر دور ہے۔

واکنگ بارڈرز کی ہیلینا مالینو نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ دو کشتیاں 15 دنوں سے لاپتا ہیں جب کہ تیسری کشتی 27 جون کو سینیگال سے روانہ ہوئی تھی جس پر تقریباً 200 افراد سوار تھے۔

مالینو کے مطابق جہاز میں سوار افراد کا روانگی کے بعد سے اپنے اہل خانہ سے رابطہ نہیں ہوا۔

یہ رپورٹ خبر رساں ادارے' اے ایف پی' کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG