ویسے تو 2020 کرونا وائرس کی وجہ سے لمبے عرصے تک سب کو یاد رہے گا، لیکن اس سال پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں کچھ ایسے تنازعات بھی کھڑے ہوئے جو 2020 کو آنے والے برسوں کے لیے یادگار بنا گئے۔
علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان دو سال سے جاری تنازع اس سال بھی خبروں کی زینت بنا رہا۔ لیکن ساتھ ہی کچھ ایسے دیگر واقعات بھی رونما ہوئے جو شہہ سرخیوں میں رہے اور سوشل میڈیا پر بھی ان کا چرچا رہا۔
صبا قمر اور بلال سعید کی میوزک ویڈیو کا تنازع ہو یا خلیل الرحمان قمر کی ماروی سرمد سے لائیو شو میں تکرار، کچھ ایسے واقعات تو آپ کو اب بھی یاد ہوں گے۔ لیکن ایسے ہی کئی واقعات شاید اب لوگوں کو یاد نہ رہے ہوں۔
ان میں سے کچھ سنجیدہ نوعیت کے تھے تو کچھ غیر سنجیدہ۔ آئیے ان میں سے کچھ پر نظر ڈالتے ہیں:
نعمان اعجاز تنازعات کی زد میں
سب سے پہلے بات کریں گے نعمان اعجاز کی جن کی اداکاری کے سب ہی مداح ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنے ساتھی اداکاروں ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی کی اداکاری کا مذاق اڑایا جسے لوگوں نے ناپسند کیا۔
ایک اور ویڈیو کلپ میں نعمان اعجاز نے میزبان عفت عمر سےمذاقاً کہا کہ وہ اتنے اچھے اداکار ہیں کہ ان کی بیوی کو پتا ہی نہیں چلتا کہ ان کا کسی اور خاتون سے افیئر چل رہا ہے۔ اس بات پر بھی سوشل میڈیا پر سخت ردِ عمل آیا اور نعمان اعجاز پر کڑی تنقید ہوئی۔
عامر لیاقت اور عدنان صدیقی
معروف ٹی وی شخصیت اور پاکستان کی حکمران جماعت کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین اور تنازعات کا پرانا ساتھ ہے۔ اس سال عامر لیاقت نے ایک پروگرام کے دوران اداکار عدنان صدیقی سے کہا کہ وہ جس بھارتی اداکار کے ساتھ کام کرتے ہیں، وہ مر جاتا ہے۔
عامر لیاقت کا اشارہ بھارتی سپر اسٹار سری دیوی اور عرفان خان کی طرف تھا۔ ناظرین کو ان کی یہ بات بری لگی اور عامر لیاقت کو بعد میں اس کی وضاحت بھی دینا پڑی اور انہوں نے معافی بھی مانگی۔
خود عدنان صدیقی نے 'جیتو پاکستان' نامی ایک شو میں سابق کپتان سرفراز احمد کا مذاق اڑایا جو سوشل میڈیا صارفین کو ہضم نہیں ہوا۔ اگلے ہی دن عدنان صدیقی نے لائیو ٹرانسمیشن میں سرفراز احمد سے معافی مانگ کر معاملہ ختم کیا۔
مسجد میں میوزک ویڈیو کی شوٹنگ پر تنازع
رواں سال کئی ایسے واقعات ہوئے جن کی وجہ سے فلم اور ٹی وی کی ٹاپ اداکاراؤں کو بھی پریشانی اٹھانا پڑی۔ اس فہرست میں سب سے پہلا نام صبا قمر کا ہے جنہوں نے گلوکار بلال سعید کی ایک میوزک ویڈیو 'قبول' کی ہدایت کاری بھی کی اور اداکاری کے بھی جوہر دکھائے۔
صبا قمر اس وقت مشکل میں پڑیں جب میوزک ویڈیو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جس میں صبا قمر اور بلال سعید دونوں کو لاہور کی ایک معروف مسجد کے احاطے میں گھومتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
صبا قمر کو مسجد میں شوٹنگ کی اجازت دینے پر ایک ہنگامہ برپا ہوا۔ اس ہنگامے کو صبا قمر اور بلال سعید کی معافی نے کچھ حد تک ٹھنڈا تو کیا، لیکن پھر بھی دونوں کے خلاف ایک ایف آئی آر کٹی جس کے بعد دونوں فن کاروں کو گرفتاری سے بچنے کے لیے حفاظتی ضمانت کرانا پڑی۔
مہوش حیات کے ’دیس کا بسکٹ‘۔
دوسری جانب جب سے مہوش حیات کو تمغۂ امتیاز ملا ہے تب سے سوشل میڈیا پر ان کی مخالفت میں اضافہ ہی دیکھا جا رہا ہے۔ رواں سال مہوش حیات کے کئی ٹی وی کمرشلز آئے لیکن ایک بسکٹ کے اشتہار پر جو ہنگامہ ہوا اس کا کوئی مقابلہ نہیں۔
اس کمرشل میں بظاہر تو کوئی برائی نہیں تھی۔ لیکن اس کے خلاف اتنا شور مچا کہ آخر کار 'پیمرا' نے اس پر پابندی لگادی جس پر سوشل میڈیا پر ان کے خلاف کھڑا ہونے والا طوفان کچھ تھما۔
ثروت گیلانی کی کھری کھری باتیں
اداکارہ ثروت گیلانی بھی اس سال خبروں میں کافی اِن رہیں۔ ان کی ویب سیریز 'چڑیلز' زی فائیو پر ریلیز ہوئی جس پر بعض لوگوں کو تحفظات تھے۔ کسی نے سیریز میں عورتوں کی آزادی پر اعتراض اٹھایا تو کسی کو اس کے مکالمے برے لگے۔
لیکن بہت سے لوگوں نے اس ویب سیریز کو پسند بھی کیا۔ اس ویب سیریز سے لوگوں کو اندازہ ہو گیا کہ پاکستان میں بھی انٹرنیشنل معیار کا کام کرنے کی اہلیت موجود ہے۔
ثروت گیلانی اسی سال کے آغاز میں جب چھٹیاں منانے یورپ گئیں تو وہاں ان کی اپنے شوہر فہد مرزا کے ساتھ کچھ تصاویر وائرل ہوئیں جس پر بعض لوگوں نے اعتراض کیا۔
ثروت گیلانی نے اس تنقید کے جواب میں سوشل میڈیا پر لکھا کہ "آپ کی آرا میرے لیے انتہائی غیر اہم ہیں۔ ان کے ذریعے آپ مجھے نیچا نہیں دِکھا سکتے۔ اگر شوبز شخصیات آپ لوگوں کو برے انداز میں جواب نہیں دیتیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے دل میں جو آئے آپ کہتے جائیں۔ اگر میں آپ کو اتنی ہی بری لگتی ہوں تو مجھے براہِ مہربانی فالو کرنا چھوڑ دیں۔"
ایمان علی بمقابلہ فواد خان و ماہرہ خان
اور اب بات کرتے ہیں فلم 'خدا کے لیے' اور 'بول' سے شہرت پانے والی ایمان علی کی۔ انہوں نے 'خدا کے لیے' میں فواد خان اور 'بول' میں ماہرہ خان کے ساتھ کام کیا تھا۔ لیکن اس سال اپنے ایک انٹرویو میں ایمان علی نے دونوں کو اداکار ماننے سے انکار کر دیا جس پر سوشل میڈیا پر خوب ہنگامہ ہوا اور ان دونوں اسٹارز کے فینز نے ایمان علی کو آڑے ہاتھوں لیا۔
خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد کا ٹاکرا
ویسے تو ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر اپنے فلسفے اور جان دار مکالموں کی وجہ سے بعض حلقوں میں بہت مقبول ہیں لیکن وہیں انہیں ناپسند کرنے والوں کی بھی کمی نہیں۔ ایک نجی ٹی وی شو میں ان کا سماجی کارکن ماروی سرمد سے سامنا ہوا اور پھر اس کے بعد جو کچھ ہوا، وہ اگر نہ ہوتا تو بہتر تھا۔
دونوں کی تکرار اس حد تک بڑھی کہ خلیل الرحمان قمر بھول گئے کہ وہ لائیو ٹی وی شو میں ہیں اور انہوں نے نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے خلیل الرحمان قمر کے اس فعل کی مذمت کی۔ ساتھ ہی بعض افراد نے ماروی سرمد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس تنازع کے بعد ٹی وی چینل 'جیو انٹرٹینمنٹ' نے خلیل الرحمان قمر کے ساتھ کیا ہوا معاہدہ معطل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ اپنے رویے پر معافی نہیں مانگیں گے ان کا معاہدہ معطل رہے گا۔ خلیل الرحمان قمر نے جواباً معافی مانگنے کے بجائے اعلان کیا کہ وہ آئندہ کبھی "جیو انٹرٹینمنٹ" کے لیے کام ہی نہیں کریں گے۔
وہ ایوارڈز جو نہ ہوتے تو اچھا ہوتا!
پاکستان فلم اور ٹی وی انڈسٹری کے ایوارڈز کی کئی تقریبات پہلے بھی ملک سے باہر ہوتی رہی ہیں۔ لیکن جو بدانتظامی اس سال دبئی میں ہونے والے 'پاکستان انٹرنیشنل اسکرین ایوارڈز' میں دیکھنے کو ملی اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔
فن کاروں کو تقریب کا دعوت نامہ دے کر آخری وقت تک ٹکٹ کا انتظار کرایا گیا جس پر کئی نام ور اداکاروں نے تو دبئی جانے سے ہی انکار کر دیا۔ یاد رہے کہ یہ وہی ایوارڈز تھے جن کے لیے کراچی سے ایک چارٹرڈ جہاز چند فن کاروں کو لے کر دبئی گیا اور باقیوں کو صرف آسرا ملا۔
کاٹی مرغی، پکائی مچھلی: شرمیلا فاروقی کا انوکھا کارنامہ
پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سیاست دان شرمیلا فاروقی اس سے پہلے کئی بار کیمرے کا سامنا کر چکی ہیں۔ نوّے کی دہائی میں تو انہوں نے ایک ٹی وی ڈرامے میں بھی کام کیا تھا۔ لیکن جب ان کی ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں انہوں نے مرغی کاٹی اور مچھلی پکا دی تو ان کا خوب مذاق بنا۔
آمنہ الیاس کو سوشل میڈیا پر پنگا لینا مہنگا پڑا
فلم اور ٹی وی کی معروف اداکارہ آمنہ الیاس نے اس سال اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر مزاحیہ ویڈیوز پوسٹ کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا، اس سے ان کے فالوورز کافی لطف اندوز ہوئے۔ ان کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویڈیو وہ تھی جس میں انہوں نے ساتھی اداکارہ عائزہ خان پر تنقید کرتے ہوئے اپنا منہ آٹے میں دے مارا تھا۔
انہوں نے یہ ویڈیو ایک ایسے کمرشل کے بعد بنائی تھی جس میں عائزہ خان لوگوں کو رنگ گورا کرنے والی کریم استعمال کرنے کا مشورہ دے رہی ہیں۔
اس کے کچھ ہی دنوں بعد آمنہ کا ایک پرانا انٹرویو وائرل ہوگیا جس میں وہ ایک سابق ماڈل آمنہ حق کے موٹاپے کا مذاق اڑا رہی تھیں۔ آمنہ الیاس نے اپنے اس پرانے انٹرویو پر وضاحت بھی دی لیکن لوگوں کا غصہ ٹھنڈا ہونے میں کچھ وقت لگا۔
شہروز سبزواری کی 'وضاحتیں'
اسی سال کچھ ایسی ویڈیوز وائرل ہوئیں جن پر بہت لے دے ہوئی۔ ایک ویڈیو مشہور اداکار شہروز سبزواری کی تھی جنہیں ماڈل و اداکارہ صدف کنول سے شادی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل میڈیا پر لوگوں کو غصہ اس بات پر تھا کہ شہروز سبزواری نے اپنی سابقہ اہلیہ سائرہ یوسف کو کیوں چھوڑا اور فوراً ہی دوسری شادی کیوں کی؟
جس وقت شہروز سبزواری کو اپنی شادی کی خوشی منانا چاہیے تھی، وہ ایک وضاحتی ویڈیو ریکارڈ کرا رہے تھے جس میں وہ اپنی سابقہ شادی کے بارے میں صفائیاں دے رہے تھے۔
عظمیٰ خان کے گھر پر 'حملہ'
ایک اور واقعہ جس سے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا مذاق بنا، وہ اداکارہ اور ماڈل عظمیٰ خان کے گھر پر مبینہ حملے کا معاملہ تھا۔
عظمیٰ خان کے مطابق ملک کی معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض کی بیٹیوں نے مبینہ طور پر زبردستی ان کے گھر میں گھس کر اپنے گارڈز کے ساتھ توڑ پھوڑ کی، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ہراساں کیا۔
یہ خبر سوشل میڈیا پر عام ہوئی تو خوب ہنگامہ ہوا جس کے بعد اداکارہ اور ان کی بہن نے واقعے میں ملوث لوگوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا۔ لیکن چند ہی دنوں بعد انہوں نے کہا کہ مقدمہ غلط فہمی کی بنیاد پر دائر کیا گیا تھا اس لیے وہ مقدمے میں کوئی گواہی یا شہادت پیش نہیں کرنا چاہتیں۔
سچ کیا تھا اور جھوٹ کیا، یہ تو معلوم نہیں ہو سکا اور معاملہ رفع دفع ہو گیا۔ لیکن کچھ دن کے لیے سوشل میڈیا پر خوب ہنگامہ رہا۔
امان اللہ خان کی قبر پر تنازع
رواں سال کے آغاز میں اس وقت ایک عجیب صورتِ حال پیدا ہوئی جب سوشل میڈیا پر خبر چلی کہ مشہور کامیڈین امان اللہ خان کی ایک قبرستان میں تدفین کو یہ کہہ کر روک دیا گیا کہ وہ میراثی ہیں۔ اس لیے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قبرستان میں انہیں جگہ نہیں ملے گی۔
خبر سامنے آنے کے بعد حکومتی وزرا سے لے کر اداکاروں تک سب نے سوشل میڈیا پر بیانات کا بازار گرم کردیا۔ لیکن بعد میں تحقیقات سے پتا چلا کہ معاملہ دراصل کچھ اور تھا۔ مرحوم کے لواحقین نے اپنے والد کی قبر کے ساتھ تین قبروں کے برابر جگہ مانگی تھی جسے دینے سے منتظمین نے انکار کر دیا تھا۔
بعد ازاں پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کی مداخلت کے بعد انتظامیہ لواحقین کو دو قبروں کی جگہ دینے پر رضا مند ہوگئی۔
نئی پیکنگ میں پرانی چیز
ہم ٹی وی پر ویسے تو رواں سال کئی ڈرامے آئے لیکن ڈراما سیریل 'محبت تجھے الوداع' کے ٹیزر کے بعد جو شور مچا وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آیا۔
ناظرین نے دیکھتے ہی کہہ دیا کہ یہ ڈرامہ مشہور بھارتی فلم 'جدائی' کا چربہ ہے اور ایسا ہی ہوا۔ اس کے بعد وہ پروڈیوسرز بھی محتاط ہو گئے جو پرانی فلموں سے نئے ڈرامے بنانے کے خواہش مند تھے۔