مسلمانوں کے ایک انتہائی مقدس شہر مدینہ میں مسجد نبوی کے قریب خودکش بم دھماکے کے بعد سعودی عرب کے شاہ سلمان نے کہا ہے کہ حملے کے ذمہ داروں سے ’آہنی ہاتھ‘ سے نمٹا جائے گا۔
عید کے موقع پر ایک پیغام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ جو عناصر ہمارے نوجوانوں کے دل و دماغ کو ہدف بناتے ہیں اُن سے ’آہنی ہاتھ‘ سے نمٹنے کے لیے سعودی حکومت پرعزم ہے۔
پیر کو مسجد نبوی کے قریب خودکش بم حملے میں سعودی عرب کے چار سکیورٹی اہلکار مارے گئے تھے جب کہ پانچ زخمی ہوئے۔
مسجد نبوی میں پیغمبر اسلام کی تدفین ہوئی اور مکہ میں مسجد الحرام کے بعد مسجد نبوی مسلمانوں کا سب سے مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔
مدینہ میں خودکش حملے کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
مسجد نبوی کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور کئی ممالک کی طرف سامنے آنے والے بیانات میں مسلمانوں میں یکجہتی کا پیغام دیتے ہوئے کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
پاکستان کی حکومت کی طرف سے مدینہ اور سعودی عرب کے دو دیگر علاقوں میں پیر کو ہونے والے خودکش دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت اور عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
پاکستان میں مذہبی رہنماؤں نے بھی مدینہ میں حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تمام مسلمان ممالک کی حکومت سے کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر عملی اقدامات کیے جائیں۔