رسائی کے لنکس

سیکرڈ گیم سیزن ون بمقابله سیزن ٹو، ناظرین کیا کہتے ہیں؟


جدید دور میں جہاں زمانے نے اپنے انداز بدلے ہیں وہیں فن کی دنیا میں بھی مسلسل نئے نئے تجربے کیے جا رہے ہیں۔ انہیں میں ایک رواج پاتا رجحان، ویب سیریز کا بھی ہے۔

ایسی ہی ایک بھارتی سیریز سیکرڈ گیم بھی ہے جو وکرم چندرا کے اسی نام کے ناول پر مبنی ہے۔

اس کے دوسرے سیزن کی ریلیز کا شائقین بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔ ریلیز کی تاریخ بھارت کا یوم آزادی قرار پایا اور ناظرین نے گھڑیاں گننا شروع کر دیں۔

سیف علی خان اور نوازالدین صدیقی پر مشتمل سٹار کاسٹ کے ساتھ اس سلسلے کی پہلی کڑی جون سن 2018 کے آخری ہفتے میں ریلیز کی گئی۔ نیٹ فلکس پر ریلیز کی گئی اس سیریز نے شائقین کو اپنی گرفت میں لے لیا۔ یہ سیرز کل آٹھ قسطوں پر مشتمل تھی۔

اس سیریز کی کہانی ممبئی کے انڈر ورلڈ کے گرد گھومتی ہے۔ جس کا آغاز ہوتا ہے ایک فون کال سے۔

خود کو بھگوان سمجھنے والا انڈر ورلڈ کا ایک اہم کردار گائے تونڈے (نوازالدین صدیقی) ایک پولیس افسر سرتاج سنگھ ( سیف علی خان ) کو کال کرتا ہے اور خبر دیتا ہے کہ 25 روز میں ممبئی ختم ہو جائے گا۔ بچا سکتے ہو تو بچا لو۔

باقی سات قسطیں، سرتاج سنگھ کڑیوں سے کڑیاں ملاتا ایک ایسی جگہ پہنچتا ہے جو بنکر کی طرح ہے اور یوں معلوم ہوتا ہے کسی نے اسے نیوکلئیر حملے سے بچنے کے لیے بنا رکھا ہو۔ یہاں پہلے سیزن کا اختتام ہو جاتا ہے۔

اور پھر ٹھیک یہیں سے دوسرے سیزن کا آغاز ہوا۔ جس میں اب دن گھٹ کر محض تیرہ رہ گئے ہیں لیکن ان شائقین کے مطابق، جنہوں نے ایک ہی نشست میں پوری آٹھ قسطیں دیکھ ڈالیں ہیں، کہنا ہے کہ سر توڑ کوشش کے باوجود، سرتاج شہر کو نہ بچا پایا۔ کیا واقعی ایسا ہوا؟ یہ جاننے کے لیے تو آپ کو بھی آٹھوں قسطیں دیکھنا ہوں گی۔

پہلے سیزن کے بعد اس کی مقبولیت کا اندازہ کرتے ہوئے نیٹ فلکس نے دوسرے سیزن کے لیے سو کروڑ بھارتی روپے ادا کیے جو کسی بھی بھارتی سیریز کے لیے اب تک ادا کی گئی سب سے بڑی رقم ہے۔

اس کے دوسرے سیزن کا شائقین کو بے صبری سے انتظار تھا۔ اور جیسے ہی ریلیز کی تاریخ کا اعلان ہوا ، ٹوئٹر پر اس سیزن کے شائقین نے ہلہ بول دیا۔

بھارت میں یہ سیزن 15 اگست کو ریلیز ہوا، لیکن مقامی وقت میں فرق کی وجہ سے برطانیہ کینیڈا اور امریکہ میں شائقین کے لیے یہ 14 اگست ہی کو دستیاب تھا۔

سیف علی خان اور نواز الدین صدیقی کے ساتھ کالکی کوچلین اور پینتیس سو کی کاسٹ دوسرے سیزن کا حصہ ہے۔ اس کی شوٹنگ 112 لوکیشز پر 110 روز تک جاری رہی۔

یہ سیزن بھی آٹھ قسطوں پر مشتمل ہے اور اس کا آغاز شائقین کی پیشگوئیوں کے عین مطابق وہیں سے ہوا جہاں پہ پہلے سیزن کا اختتام ہوا تھا۔

شائقین کی بے تابی کا اندازہ کرتے ہوئے بھارت میں بعض سمارٹ فون کمپنیوں نے اپنے صارفین کے لیے اسے 14 اگست کو فراہم کر دیا تھا۔

توقع کی جا رہی تھی کہ یہ سیزن پہلے سے بھی زیادہ مقبول ہو گا لیکن۔۔۔ ایسا ہوا نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر اس سیزن سے متعلق لوگوں کی آرا سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا انتظار رائیگاں گیا۔

ناظرین نے کمنٹس کے ساتھ ساتھ مختلف طرح کی میمز سے اس کا اظہار کیا۔ ان میں وہ میم بھی ٹرینڈ میں رہی جو کرکٹ ورلڈ کپ سن 2019 سے معروف ہوئی جس میں چیک کی شرٹ پہنے ایک شخص کے چہرے پر موجود انتہائی مایوس کن تاثرات کو لوگوں نے اپنے احساسات کی ترجمانی کے لیے استعمال کیا۔

بہت سے صارفین نے سیکرڈ گیم کے مناظر اور ڈائیلاگز کو اپنی مایوسی کے اظہار کے لیے بڑی خوبصورتی سے استعمال کیا۔

تاہم کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں یہ سیزن بھی اتنا ہی پسند آیا جتنا کہ پہلا۔ انہوں نے لکھا کہ سمجھ نہیں آ رہی لوگوں نے اتنی تنقید کیوں کی ہے۔

جو چیز شائقین میں مشترک رہی، وہ سیف علی خان اور نوازالدین صدیقی کی بہترین اداکاری کی داد تھی۔ سبھی نے انہیں سراہا، خاص طور پر نوازالدین صدیقی کی ڈائیلاگ ڈلیوری کا خوب چرچا ہوا۔

XS
SM
MD
LG