امریکی محکمہ ٴخزانہ نے منگل کے روز 34 افراد اور اداروں پر تعزیرات عائد کرنے کا اعلان کیا، جن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے پچھلی تعزیرات کی انحرافی کرتے ہوئے دیگر سرگرمیوں میں حصہ لیا، جو اقدام یوکرین میں روسی مداخلت پر لیا گیا تھا۔
محکمہٴ خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ روسی سرکاری بینکوں، شیئربینک اور ’وی ٹی بی‘ کی سرپرستی میں چلنے والے کاروبار اور ساتھ ہی دفاعی ادارے، روزٹیک پر بھی پابندیاں عائد ہوں گی جو اُن کے سرپرست اداروں پر پہلے ہی عائد ہیں۔
محکمے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اِس اقدام سے اس امریکی عزم کی غمازی ہوتی ہے جس سے یوکرین کے بحران کے سفارتی حل کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ روس کی جانب سے کرائیمیا کو ضم کرنے کے قدم کو تسلیم نہ کرنے کی پالیسی کا مظہر ہے۔
امریکی تعزیرات اُس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک روس مِنسک امن سمجھوتے کے تحت اپنے عہد پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں کرتا، جس میں روس کے ساتھ ملحقہ بین الاقوامی سرحد کے ساتھ والے یوکرین کے علاقے کی یوکرین کو واپسی شامل ہے۔
محکمہٴ خزانہ نے تعزیرات کی فہرست میں مختلف وجوہ کی بنیاد پر 34 مزید شقیں شامل کی ہیں، اِن میں 14 افراد اور ادارے شامل ہیں جنھوں نے پابندیوں کے باوجود افراد اور اداروں سے مراسم رکھے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس تنازعے میں اب تک 8000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہین، جن میں زیادہ تعداد شہریوں کی ہے۔