یوکرین بحران میں مداخلت پر یورپی یونین نے روس کے خلاف معاشی تعزیرات میں چھ ماہ کی توسیع کردی ہے۔
اٹھائیس ارکان پر مشتمل تنظیم نے 31 جولائی 2016ء تک تعزیرات میں توسیع کا اعلان کیا ہے، ایسے میں جب مشرقی یوکرین میں امن سمجھوتے کے بارے میں روس کی جانب سے عمل درآمد کے معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اس سال کے اوائل میں جنگ بندی کے سمجھوتے پر دستخط کے بارجود، یوکرین نے کہا ہے کہ اُسے ابھی تک روس سے ملحقہ اپنی سرحد پر کنٹرول حاصل نہیں ہو سکا۔
روسی پارلیمان نے مارچ 2014ء میں زیادہ تر روسی زبان بولنے والے کرائیمیا کے خطے کو ضم نہیں کیا، جس سے کچھ ہی ہفتے قبل کئیف میں مغربی یوکرین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں روس نواز صدر وکٹر ینوکووچ کو اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
ہفتوں بعد، مشرقی یوکرین میں روس نواز علیحدگی پسندوں نے کئیف کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کی جس پر صدر ولادیمیر پیوٹن کے قریب روسی اہل کاروں کے خلاف تجارتی اور سفری پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ تعزیرات کی میعاد جنوری میں ختم ہونے والی تھی۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 8000 سے زائد افراد، جن میں زیادہ تر تعداد سولینز کی ہے، اس تنازع میں بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔