شام سے امریکہ کے انخلا کے بعد روس نے شام میں ہیلی کاپٹر بیس بنانے کا آغاز کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق، امریکی افواج کے شام سے انخلا کے بعد روس نے شمالی مشرقی شہر القامشلی میں بیس بنانا شروع کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماسکو نے ایک سویلین ایئر پورٹ میں ہیلی کاپٹرز کا بیس بنانے کا آغاز کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق، روس کی وزارت دفاع کے تحت چلنے والے نشریاتی ادارے 'ایوزڈا ٹی وی' پر اس بیس پر گن شپ ہیلی کاپٹرز آ رہے ہیں۔
نئے بیس کی حفاظت کے لیے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب کی گئی ہے، جبکہ تین ہیلی کاپٹر بھی نگرانی پر مامور ہیں جن میں ایک ایم آئی-35 اور ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر شامل ہیں۔ یہ ہیلی کاپٹر اور میزائل سسٹم پہلے ہی بیس پر پہنچایا جا چکا ہے۔
'ایوزڈا ٹی وی' کی نشر کی گئی وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیس کی سیکورٹی کے لیے ملٹری پولیس کے اہلکار بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس بیس میں مختلف فوجی گاڑیاں موجود اور ایک چھوٹا اسپتال بھی بنایا گیا ہے جبکہ موسم کی صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے بھی آلات نصب کیے گئے ہیں۔
ایوزڈا ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، یہ روس کی فوج کے ہیلی کاپٹرز کا پہلا دستہ ہے جو شمالی شام پہنچا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب سے روس کے نیم فوجی دستے شام کے شمال مشرقی شہر القامشلی جا سکیں گے، جبکہ اس کو تاریخی موقع بھی قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک ماہ قبل امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے فوج کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔ امریکی فوج کے اس علاقے سے انخلا کے چار ہفتوں بعد ہی روس کی فورسز نے یہاں بیس بنانا شروع کر دیا ہے۔
قبل ازیں، روس اور ترکی نے اس علاقے میں مشترکہ گشت کا آغاز کیا تھا۔ ترکی نے شام کے ساتھ سرحد علاقے میں دخل اندازی کرتے ہوئے ایک سیف زون بنانے کا اعلان کیا تھا جہاں انقرہ ترکی میں موجود شامی مہاجرین کو منتقل کرنا چاہتا ہے۔
ترکی کے ہمراہ روس کے مشترکہ گشت کا مقصد شام میں موجود اپنی فورسز کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔ روس کی ملٹری پولیس اس علاقے میں موجود ہے۔
روس کے وزارت دفاع کے ٹی وی چینل پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس علاقے میں ہیلی کاپٹر بیس بنانے سے زمین پر موجود فورسز مزید موثر انداز سے اپنے آپریشنز جاری رکھ سکیں گی۔