ماسکو کی ایک عدالت نے ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی پر، جو آرایف ای/ آرایل سے بھی جانا جاتا ہے، یہ کہتے ہوئے جرمانہ عائد کیا ہے کہ وہ میڈیا کے ان اداروں سے متعلق روسی قوانین پر عمل درآمد میں ناکام رہا ہے، جن کی شناخت حکومت نے’ غیر ملکی ایجنٹس‘ کے طور پر کی ہے۔
ٹورسوکی علاقے کی عدالت کے جج نے 5 جولائی کو آرایف ای/آرایل کے وکیل کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایک لاکھ روبل ادا کرنے کا حکم دیا، جس کی مالیت 16 سو امریکی ڈالر کے مساوی ہے۔
آرایف ای/آر ایل نے کہا ہے کہ وہ قانونی پہلوؤں پر غور کر رہا ہے۔ غیر ملکی ایجنٹ سے متعلق قانون انجام کار روس میں آرایف ای/آرایل اور اس کے عملے کو فوجداری الزامات کی گرفت میں لے سکتا ہے اور ملک میں اس کی کارروائیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
آرایف ای/آر ایل کے صدر تھامس کینٹ نے کہا ہے کہ آرایف ای/آرایل کے خلاف مقدمہ روس کی جانب جاری ان کارروائیوں میں ایک نیا اضافہ ہے جس سے کمپنی کے کام میں رکاوٹیں کھڑی ہو رہی ہیں اور اس کے روسی عملے کے متعلق عوام میں شکوک و شہبات پیدا ہو رہے ہیں۔
یہ فیصلہ روسی وزارت قانون کی جانب سے آرایف ای/آر ایل، وائس آف امریکہ اور اس سے منسلک خبروں کے کئی اداروں کو غیر ملکی ایجنٹ کے ضمرے میں شامل کیے جانے کے 8 مہینوں کے بعد آیا ہے۔
آرایف ای/آر ایل اور وائس آف امریکہ کی نگرانی ایک امریکی ادارہ براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کرتا ہے ۔ یہ ادارہ سویلین حکومت کی براڈکاسٹنگ اور آپریشنز کا بھی نگران ہے۔
روس کا’ غیر ملکی ایجنٹ ‘میں نامزدگی 2012 کا متنازع قانون میڈیا کے اداروں پر سوالیہ نشان لگاتا ہے، جس سے حکام کو یہ اختیار مل جاتا ہے کہ وہ اس لیبل کو ان غیر سرکاری تنظیموں کے پر چسپاں کر سکیں جو بیرونی ملکوں سے فنڈز موصول کرتی ہیں اور جن کے متعلق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سیاسی سرگرمی میں ملوث ہیں۔