روس کے وزیردفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ قطب شمالی میں چار اڈوں کے گرد متنازع جزائر کورائل میں فوجی اڈہ بنانے کا منصوبہ 2018ء تک مکمل ہو جانا چاہیے۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں سے گفتگو میں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوج ان جزائر میں ضروری سرحدی تحفظ کے سازوسامان سمیت ایک بڑا اور جدید فوجی اڈہ بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
شوئیگو کا کہنا تھا کہ روس نے متعدد نئے فوجی اڈے مکمل کر لیے ہیں جن میں سب سے بڑا نووسیبیرسک جزائر میں کوتلینی جزیرے پر ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ کیپ شمڈ میں بھی فوجی اڈے بنائے جائیں گے۔ یہ خودمختار خطے چوکچی کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔ ایسے ہی اڈے فرانز جوسیف جرائز پر بھی بنائے گئے ہیں۔
یہ نئے روسی اڈے امریکہ کی مغربی ساحلی پٹی سے چند سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔
روسی وزیردفاع نے یہ اعلان بھی کیا کہ آرکٹک میں پہلے سے موجود چھ فضائی اڈوں کو جدید بنایا جائے گا اور یہ کام 2017ء تک مکمل ہو جائے گا۔
کریملن نے آرکٹک میں فوج تعینات کرنے کا اعلان 2008ء میں کیا تھا لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا ہے۔
یہ جزائر دوسری جنگ عظیم کے بعد سے روس اور جاپان کے درمیان متنازع ہیں اور ابھی تک دونوں نے اس پر کوئی امن معاہدہ بھی نہیں کیا ہے۔
سوویت یونین نے ان جزائر پر 1945ء میں دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے فوری بعد قبضہ کر لیا تھا۔