کراچی کے علاقے لیاری کی گینگ وار کا سرغنہ نور محمد عرف نور ’بابا لاڈلا‘ بلوچستان سے ایرانی سرحد عبور کرنے کی کوشش میں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز نے بابا لاڈلا کی لاش کی تصاویر جاری کی ہیں جبکہ اخبارات کے آن لائن ایڈیشنز میں بھی اس خبر کو نمایاں کرکے پیش کیا گیا ہے۔ تاہم، بلوچستان کی صوبائی حکومت نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
بلوچستان کے سیکرٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ تقریباً 6 ماہ قبل بھی بابا لاڈلا کی ہلاکت کی خبریں گردش میں تھیں۔
واقعے کے وقت کچھ اور ساتھی بھی بابا لاڈلا کے ہمراہ تھے۔ بابا لاڈلا کے سر کی قیمت 25 لاکھ انعام کی صورت میں رکھی گئی تھی۔ وہ اغوا برائے تاوان اور قتل سمیت دیگر متعدد جرائم میں پولیس کو مطلوب تھا۔
بابا لاڈلا لیاری گینگ وار میں دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا، جبکہ مبینہ طور پر مخالفین کی گردنیں کاٹ کر، وہ ان سے فٹ بال کھیلنے کے حوالے سے بھی بدنام تھا۔