راکھی ساونت کو خبروں کی شہ سرخیوں میں رہنے کا فن خوب آتا ہے۔ کبھی کوئی متنازع بیان تو کبھی وہ کوئی سین ایسا ضرور کربیٹھتی ہیں جن سے انہیں خبروں میں آنے کا موقع مل ہی جاتا ہے
ان دنوں ان کا ایک آئٹم سانگ ”سیاں جوانی کی بینک لوٹ لے۔ “ سینسر بورڈ کی ایڈیٹنگ ٹیبل پر روک لیا گیا ہے جس پر راکھی ساونت بہت بری طرح چراغ پا ہیں اور سینسر بورڈ کے خلاف ان کے بیانات کا سلسلہ تھمنے میں ہی نہیں آرہا۔
اس بار تو انہوں نے انا ہزارے جیسے 72سالہ عمر رسیدہ شخص کو بھی نہیں چھوڑا ۔بھارتی ٹی وی زی نیوز کے مطابق وہ کہتی ہیں کہ آئٹم سانگ ” سیاں جوانی کی بینک لوٹ لے۔ “ کے قابل اعتراض ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ انا ہزارے سے کرایا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ سینسر بورڈ والے بلا وجہ بات کا بتنگڑ بنارہے ہیں، ان کے گانے میں ایسا کچھ نہیں جس پر اعتراض کیا جائے۔
راکھی ساونت کا کہنا ہے : ”میرے ساتھ امتیازی سلوک ہورہا ہے کیوں کہ نہ تو فلم انڈسٹری میں میرا کوئی’ گاڈ فادر‘ ہے اور نہ ہی میرے پاس ’برانڈ نیم‘ ہے۔نہ تو میں خان ہوں، نہ کپور اور نہ ہی بچن۔۔۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ سینسر بورڈ والے مجھے نشانہ بنائیں۔ میں درجنوں ایسی فلمیں دکھاسکتی ہوں جو ”جوانی کی بینک “سے زیادہ قابل اعتراض ہیں مگر سینسر بورڈ نے انہیں پاس کردیا جبکہ میں جو دوسو سے زیادہ فلمیں کرچکی ہوں ،سینسر بورڈ والے میرے ساتھ امتیازی سلوک رکھے ہوں ہیں“
اس ہنگامہ آرائی میں انہوں نے انا ہزارے سے مدد چاہی ہے۔ وہ کہتی ہیں۔” انا ہزارے کرپشن کے خلاف جنگ کررہے ہیں اور میرے ساتھ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ بھی ایک طرح کا کرپشن ہی ہے لہذا اب انا ہزارے ہی اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ” جوانی کی بینک“ قابل اعتراض ہے یانہیں۔ میں انہیں اس سے زیادہ قابل اعتراض گانے دکھاوٴں گی جو سینسر بورڈ نے بڑی آسانی سے پاس کردیئے جبکہ میرا سانگ تو اتنا قابل اعتراض بھی نہیں۔
مقبول ترین
1