کئی ملکوں سے امریکہ جانے والی بعض فضائی کمپنیوں کی پرواز میں لیب ٹاپ اور دوسرے الیکٹرانک آلات پر پابندی کے بعد قطر ایئر لائنز نے کہا ہے کہ سفر کے دوران اپنے بزنس کلاس کے مسافروں کو عارضی طور پر لیپ ٹاپ فراہم کرے گی۔
کمپنی کے سی ای او اکبر الباقر نے کہا ہے کہ ہم اپنے بزنس کلاس کے مسافروں کو مستعار لیپ ٹاپ مہیا کریں گے تاکہ وہ سفر کے دوران اپنا کام جاری رکھ سکیں۔
تاہم کمپنی کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ مسافروں کو کس قسم کے لیپ ٹاپ دیے جائیں گے اور ان پر کونسا سافٹ ویئر ہوگا ۔ لیکن ایئر لائن کے بیان کے ساتھ جس لیپ ٹاپ کی تصویر دی گئی ہے وہ میک بک پرو ہے۔
ایئر لائن نے لیپ ٹاپ کے خواہش مند مسافروں سے کہا ہے کہ وہ پنی یوایس بی اسٹک ساتھ لائیں تاکہ وہ ان دستاویزات تک رسائی حاصل کرسکیں جن پر وہ پرواز کے دوران کام کرنا چاہتے ہیں۔
ایئر لائن نے کہا ہے وہ اپنے اکانومی کلاس کے مسافروں کو ایک گھنٹے کے لیے مفت وائی فائی کی سہولت مہیا کرے گی اور اگر مسافر چاہیں تو پانچ ڈالر میں پوری پرواز کے لیے وائی فائی کی سروس حاصل کرسکتے ہیں۔
امریکہ جانے والی پروازوں پر کیبن کے اندر جن اشیاء پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں سمارٹ فون سے بڑے الیکٹرانک کے تمام آلات شامل ہیں۔
یہ پابندی شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے 10ہوائی اڈوں سے راستے میں رکے بغیر امریکہ آنے والی کئی فضائی کمپنیوں کے مسافروں پر لگائی گئی ہے۔ ان میں استنبول، اور دبئی جیسے مصروف ایئر پورٹ شامل ہیں۔
لیکن امریکہ سے ان ایئر پورٹس کی طرف جانے والی پروازوں کے مسافروں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوتا۔
ایک اور فضائی کمپنی ایمرٹس نے کہا ہے کہ اس کے مسافر طیارے میں سوار ہونے تک لیپ ٹاپ اپنے پاس رکھ سکتے ہیں اور سفر کے دوران وہ بزنس کلاس کے مسافروں کو مفت وائی فائی اور آئی پیڈ فراہم کرے گی۔