برطانیہ نے منگل کے روز کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والے چھ ملکوں کی پروازوں کے ذریعے ملک آنے والے مسافروں پر لیپ ٹاپ اور دیگر بڑے برقی آلات لانے پر بندش عائد ہو گی، جس اقدام کا امریکہ پہلے ہی اعلان کر چکا ہے۔
برطانیہ کے اس نئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی لمبائی میں 16 سینیٹی میٹر، چوڑائی میں 9.3 سینٹی میٹر اور گہرائی میں 1.5 سینٹی میٹر سے بڑے ’کیری آن‘ برقی آلات پر ہوگی، جو ترکی، لبنان، اردن، مصر، تیونس اور سعودی عرب سے آنے والی براہِ راست پروازوں پر لاگو ہوں گی۔
وزیر اعظم تھریسا مئی کے ایک ترجمان نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’اِن مقامات سے برطانیہ آنے والی براہِ راست پروازیں ملک آتی رہیں گی، جنھیں اِن نئی ہدایات پر عمل درآمد کرنا ہوگا‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اقدامات ضروری ہیں اور مسافروں کے بحفاظت سفر کے لیے لازم ہیں‘‘۔
اس سے قبل منگل ہی ہے روز امریکہ کے نقل و حمل کے تحفظ پر مامور ادارے نے مشرق وسطیٰ کے 10 ہوائی اڈوں سے براہِ راست امریکہ آنے والی پروازوں پر اِسی قسم کی پابندی لگائی تھی۔
ایک بیان میں، ادارے نے کہا تھا کہ یہ اقدام کسی مخصوص خطرے کے پیشِ نظر نہیں کیا گیا۔ لیکن، ’’انٹیلی جنس اندازوں‘‘ پر مبنی ہے، جن سے پتا چلتا ہے کہ دہشت گرد گروپ مسافر پروازوں کو ہدف بنانے کے خواہاں ہیں۔