رسائی کے لنکس

عمران خان نے اپنی پارٹی کا انتخابی منشور پیش کر دیا


پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ قانون سب کیلئے ایک ہونا چاہیے، عوام کو انصاف ملنا چاہیے، منشور پر عملدرآمد کے لئے بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہو گی۔

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت تحریک انصاف نے اپنا انتخابی منشور پیش کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کوغیر سیاسی بنانا، اداروں کو مضبوط کرنا، عوام پر سرمایہ کاری، نوکریاں، تعلیم ،گھر، صحت کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔ اقتدار میں آکر امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں پارٹی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی حکومت سنبھالے گا اسے معیشت کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہو گا۔ آنیوالی حکومت کو بڑے معاشی چیلنجز کا سامنا ہو گا۔ معیشت بدحال ہونے سے روپے کی قدر پر زور پڑ رہا ہے۔ اکثریت غریب ہورہی ہے اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر تر ہوتا جارہا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ مدینہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی جو پاکستان کیلئے رول ماڈل ہے۔ مدینہ کی فلاحی ریاست کی بنیاد اصولوں پررکھی گئی تھی۔ ہم بھی ان ہی اصولوں سے پاکستان کو فلاحی ریاست بنائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ قانون سب کیلئے ایک ہونا چاہیے، عوام کو انصاف ملنا چاہیے، منشور پر عملدرآمد کے لئے بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہو گی، ہمارا جو گورننس سسٹم تھا اس نے کوئی تبدیلی نہیں کی، گورننس سسٹم میں تبدیلی سے ہم مزید جدت لا سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں ہم نے سب سے پہلے پولیس کو کرپشن سے پاک کیا، کے پی میں پولیس کو غیر سیاسی بنا کر میرٹ پر کام شروع کیا، ہم نے خیبرپختونخوامیں سب سے پہلے پولیس کو ٹھیک کیا اور پولیس کے بعد ہم خیبرپختونخوا میں اسکولوں کا کریڈٹ لیتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے ادارے مضبوط کرنے ہیں اور ہیومن ڈیویلپمنٹ کرنا ہے۔ اداروں کو مضبوط کرنے کے ساتھ عوام پرسرمایہ کاری کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے پارٹی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی پہلی ترجیح عوام ہونی چاہیے۔ بے روزگاری کاخاتمہ اور تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ تاجر برادری کو کیسے سہولت دینی ہے یہ بھی ترجیح ہونی چاہیے۔ انتخابی منشور میں شامل ہے کہ کس طرح بزنس کمیونٹی کو سہارا دیں گے۔

تحریک انصاف کے منشور کے مطابق پی ٹی آئی قومی احتساب بیورو (نیب) کو خود مختار بنائے گی اور کرپشن کے تمام مقدمات کا پیچھا کیا جائے گا۔ منشور میں کہا گیا کہ ’پی ٹی آئی عوام کو با اختیار بنائے گی اور بلدیاتی اداروں کے ذریعے اختیارات اور فیصلہ سازی گاؤں کی سطح تک منتقل کرے گی۔

پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق تحریک انصاف خیبرپختونخوا کی طرز پر غیر سیاسی پولیس کا ماڈل دیگر صوبوں میں بھی متعارف کروائے گی۔ شہریوں کو فوری اور معیاری انصاف کی فراہمی کیلئے ہم عدالتی اصلاحات کا جامع پروگرام شروع کریں گے۔

عمران خان کی جانب سے پیش کردہ منشور میں کہا گیا کہ ’پانی کے انتظام کو بہتر بنانے اور پانی کا ضیاع روکنے کے لیے فوری طور پر ڈیم تعمیر کیے جائیں گے اور قومی واٹر پالیسی کا نفاذ یقینی بنایا جائے گا‘۔

ہم آبی تنازعات کے حل کے لیے ہر ممکنہ فورم استعمال کریں گے۔ زراعت کو کسان کے لیے منافع بخش بنائیں گے۔ پیداواری لاگت کم کریں گے۔ زرعی منڈیوں کی اصلاح کریں گے اور ویلیو ایڈیشن میکانائزیشن کے لیے سہولیات کی فراہمی کا بیڑا اٹھائیں گے۔ ہم لائیو اسٹاک کے شعبے میں نمایاں بہتری لائیں گے۔ پاکستان کو دودھ اور دودھ سے حاصل ہونے والی مصنوعات میں خودکفیل بنائیں گے اور برآمدات میں اضافے کیلئے گوشت کی پیداوار بڑھائیں گے۔ ہم ماہی گیری کی صنعت کو بحال کرینگے اور مچھلی کے ذخیرے میں اضافہ کریں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کو نوکریاں دینا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایک کروڑ نوکریاں ملک میں پیدا کرنی ہیں۔ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ یہ آسان کام ہر گز نہیں اور ہمیں اس کا ادراک ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے اسپتال بنانا نہیں بلکہ پرانے اسپتالوں کو بہتر کرنا بڑا چیلنج ہے۔ میرٹ کے برعکس بھرتیوں اور سیاسی مداخلت سے اداروں کو تباہ کیا گیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کم قیمت گھروں کے لیے اسکیم لے کر آئیں گے۔ 5 سالوں میں پچاس لاکھ گھر بنائیں گے جب کہ ہاؤسنگ اسکیم سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے لیے پالیسی بنائی جائے گی جب کہ سی پیک سے مستفید ہونے کے لیے کوشش کریں گے۔ سی پیک ایک اچھا موقع اور گیم چینجر بن سکتا ہے۔

عمران خان کی جانب سے پیش کردہ منشور کے مطابق ان کی جماعت الیکشن میں فتح یاب ہونے کے بعد اہم داخلی و خارجی سلامتی پالیسی کے لیے پالیسی سازی کے ڈھانچے کی اصلاح کریں گے۔

ہم خارجہ پالیسی باہمی مفادات، دو طرفہ معاملات اور بین الاقوامی روایات کی پاسداری کے رہنما اصولوں پر استوار کریں گے اور تنازعہ کشمیر کے حل پر کام کا آغاز بھی کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم ریاست کو اندرونی طور پر لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے مختلف سطح پر دہشت گردوں کے نظریے، انسانی و سائل، مالیات اور اسلحہ کو شکست دیں گے۔

دفاعی صلاحیت کے حوالے سے منشور میں کہا گیا کہ ’کم از کم دفاعی صلاحیت کو یقینی بنانا تحریک انصاف کی دفاعی پالیسی کا مرکزی اصول ہو گا جبکہ عالمی سطح پر اسلحے پر قابو پانے اور اس کے عدم پھیلاؤ کے اقدامات کے حوالے سے مساوات کے اصول کے پیشِ نظر بھارت کو اسٹریٹجک مذاکرات کی دعوت دی جائے گی۔

عمران خان حکومت میں آ کر امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی اوردیگر پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت بیرونی قید خانوں میں موجود پاکستانیوں کو قونصلر اور قانونی معاونت فراہم کرے گی۔

XS
SM
MD
LG