رسائی کے لنکس

Government PTI Meeting
Government PTI Meeting

شہباز شریف اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب، حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات

جمعیت علمائے اسلام نے مذاکراتی عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا ہے۔سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔

08:24 27.4.2023

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کا چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو خط

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف

پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے لیےلازمی ہے کہ وہ خود کو سیاست سے الگ رکھے۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے سپریم کورٹ کے بعض حالیہ فیصلوں کو قومی اسمبلی کے آئینی اختیارات میں مداخلت کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے خط میں کہا کہ ایک دوسرے کی حدود میں مداخلت نہ کی جائے ۔آئین اور جمہوریت کو مل کر کام کرنا چاہیے، انتخابات سے متعلق اخراجات کی منظوری کا اختیار قومی اسمبلی کا ہے اور پارلیمنٹ کو اس آئینی حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے پاکستان الیکشن کمیشن کے لیے 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دے رکھا ہے جس کی سماعت آج ہو گی۔

اسپیکر کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں دستورِ پاکستان کے آرٹیکل 73 , اور آرٹیکل 79 سے لے کر 85 کے حوالے دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فیڈرل کنسالیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات آرٹیکل 79 سے 85 کے تحت قومی اسمبلی کے منتخب نمائندوں کا حق ہے۔

خط میں 14 اپریل اور 19 اپریل کے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے آرڈرز پر قومی اسمبلی کے شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈ کی فراہمی کے سلسلے میں قومی اسمبلی کے انکار کے باوجود سپریم کورٹ نے آرڈر منظور کیا اور قومی اسمبلی کی چھ اپریل کی قرارداد کو نظر انداز کیا۔ دس اپریل کو قومی اسمبلی کی جانب سے انتخابات فنڈز سے متعلق مالیاتی بل مسترد کرنے کو بھی نظر انداز کیا گیا۔

واضح رہے کہ عید الفطر سے قبل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کہا تھا کہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم برقرار ہے، تاہم سیاسی جماعتیں کسی اور تاریخ پر اتفاق کرتی ہیں تو سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر غور کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیے

20:44 27.4.2023

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم 

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کا پہلا مذاکراتی دور ختم ہوگیا ہے۔

دونوں فریقین کے درمیان جمعے کو دوبارہ ملاقات ہوگی۔

حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں کہ تحریک انصاف جمعے کو اپنے مطالبات پیش کرے گی۔

ان کے بقول ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے۔ حکومتی وفد تحریک انصاف کے مطالبات سامنے آنے پر اپنی قیادت سے مشاورت کرے گا۔

مقامی میڈیا کے مطابق کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے 3 شرائط سامنے رکھی گئیں، جس میں کہا گیا کہ رواں سال مئی میں قومی اسمبلی اور دونوں صوبائی اسملیاں تحلیل کی جائیں۔

پی ٹی آئی نے دوسری شرط میں کہا کہ 14 مئی کے علاوہ ایک ساتھ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے۔ آئینی ترمیم کیلئے تحریک انصاف کے استعفے واپس لینے ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے رکھی گئی تیسری شرط میں کہا گیا کہ رواں سال جولائی میں ملک بھر میں انتخابات کروائے جائیں۔

18:28 27.4.2023

حکومت اور حزبِ اختلاف میں مذاکرات شروع

حکومت کی جانب سے حزبِ اختلاف کی جماعت تحریکِ انصاف سے مذاکرات شروع کر دیے گئے ہیں۔
موجودہ صورتِ حال کے حوالے سے مذاکرات سینیٹ سیکریٹریٹ میں ہو رہے ہیں۔
مذاکرات میں حکومت کے وفد میں وفاقی وزیر اسحاق ڈار، نوید قمر، سعد رفیق، یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر شامل ہیں جب کہ پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور علی ظفر مذاکرات میں شریک ہیں۔
17:41 27.4.2023

سینیٹ میں مذاکرات ہوئے تو اس کا حصہ نہیں ہوں گے: مولانا فضل الرحمان 

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے سینیٹ میں اگر مذاکرات ہوئے تو جمعیت علمائے اسلام اس کا حصہ نہیں ہوگی۔

انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہا کہ جے یو آئی نے آج سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کے بقول عوام کو یہ بتایا جائے گا کہ ملک کو آئی ایم ایف میں پھنسانے والا کون ہے۔

17:22 27.4.2023

پی ٹی آئی سے بات چیت کا آغاز آج ہوجائے گا: وزیرِاعظم شہباز شریف

پاکستان کی قومی اسمبلی
پاکستان کی قومی اسمبلی

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے سینیٹ میں اپنے نمائندے بھیجنے کا فیصلہ ہوا ہے اور امید ہے آج سے مذاکرات شروع ہوجائیں گے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ دینے پر میں تمام اراکین کا مشکور ہوں۔

انہوں نے تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ان کے بقول آج پاکستان جن شدید مشکلات میں ہے وہ میری یا ایوان کی وجہ سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں اپوزیشن نے جو دھاندلی کا الزام لگایا تھا آج میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں۔

شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج پارلیمان کے فیصلوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ اگر یہ پارلیمان فیصلہ کرتی ہے تو میرا فرض ہے کہ میں اس فیصلے کا احترام کروں۔

ان کے بقول یہ نہیں ہوسکتا کہ پارلیمان قانون بنائے اور قانون اپنی شکل اختیار کرنے سے پہلے عدلیہ اس پر حکم امتناع دے دے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج ایوان نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ ان تین رکنی عدالتی بینچ کے لیے ہے کیوں کہ ہم اس بینچ کے فیصلے کو نہیں مانتے ہم انتخابات سے متعلق چار تین کے فیصلے کو مانتے ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ روز فیصلہ کیا ہے کہ ہم پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے سینیٹ میں اپنے نمائندے بھیجیں گے۔ بات چیت کا ایجنڈا یہ ہوگا کہ پورے پاکستان میں ایک دن الیکشن ہوں گے اور شفاف ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آج اس بات چیت کا آغاز ہوجائے گا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG