مریم نواز پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ منتخب
مریم نواز پنجاب کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیرِ اعلیٰ منتخب ہو گئی ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے قائد ایوان کے لیے پیر کو ووٹنگ ہوئی۔ مسلم لیگ ن کی امیدوار مریم نواز کو 220 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ ان کے مدِ مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب احمد کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔
قائد ایوان کے انتخاب کے عمل کے دوران سنی اتحاد کونسل نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسمبلی کی کارروائی
وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اسمبلی کی کارروائی جاری ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔ اسپیکر نے قائدِ ایوان کے انتخاب کی کارروائی شروع کی تو پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان پر مشتمل سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نشستوں سے اٹھ کر نعرے بازی شروع کی جس کے بعد وہ ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے باہر چلے گئے۔
این اے 154 لودھراں کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی
پاکستان کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 لودھراں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی آج ہو گی۔ آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں اس نشست پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔
این اے 154 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عبدالرحمٰن کانجو نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی۔
ریٹرننگ افسر کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی 11 بجے اسپورٹس کمپلیکس میں ہو گی جب کہ گنتی کا عمل مکمل ہونے میں ایک دو روز لگیں گے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز این اے 154 میں دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا ۔ اس نشست پر پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رانا فراز کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔
رانا فراز نے ایک لاکھ 34 ہزار 937 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ مسلم لیگ ن کے عبدالرحمٰن کانجو ایک لاکھ 28 ہزار 438 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی جماعت سنی اتحاد کونسل کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟ فیصلہ آج متوقع
- By ایم بی سومرو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت سے جیتے والے آزاد اراکین کی شمولیت کے بعد سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں فیصلہ آج ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی صدارت میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں دینے کے حوالے سے حتمی فیصلے کیا جائے گا۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں جن کی بنیاد پر سنی اتحاد کونسل کو بھی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے حق میں فیصلے کی صورت میں اسے قومی اسمبلی میں خواتین کی 20 اور اقلیت کی 3 مخصوص نشتیں ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن کے آج کے اجلاس میں حتمی فیصلہ نہ ہونے کی صورت میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر سماعت کرنے کے فیصلے کا امکان ہے ۔