رسائی کے لنکس

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر اوپن سماعت کا فیصلہ

قائد ایوان کے انتخاب میں مریم نواز کو 220 ووٹ ملے جب کہ تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب احمد کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔

10:43 26.2.2024

این اے 154 لودھراں کے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 لودھراں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی آج ہو گی۔ آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں اس نشست پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔

این اے 154 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار عبدالرحمٰن کانجو نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی۔

ریٹرننگ افسر کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی 11 بجے اسپورٹس کمپلیکس میں ہو گی جب کہ گنتی کا عمل مکمل ہونے میں ایک دو روز لگیں گے۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز این اے 154 میں دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا ۔ اس نشست پر پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار رانا فراز کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

رانا فراز نے ایک لاکھ 34 ہزار 937 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ مسلم لیگ ن کے عبدالرحمٰن کانجو ایک لاکھ 28 ہزار 438 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے۔

08:10 26.2.2024

پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی جماعت سنی اتحاد کونسل کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟ فیصلہ آج متوقع 

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت سے جیتے والے آزاد اراکین کی شمولیت کے بعد سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں ملیں گی یا نہیں فیصلہ آج ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کی صدارت میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں دینے کے حوالے سے حتمی فیصلے کیا جائے گا۔

ذرائع الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ ماضی میں ایسی مثالیں موجود ہیں جن کی بنیاد پر سنی اتحاد کونسل کو بھی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے حق میں فیصلے کی صورت میں اسے قومی اسمبلی میں خواتین کی 20 اور اقلیت کی 3 مخصوص نشتیں ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ الیکشن کمیشن کے آج کے اجلاس میں حتمی فیصلہ نہ ہونے کی صورت میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر سماعت کرنے کے فیصلے کا امکان ہے ۔

07:56 26.2.2024

سندھ میں وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب، مراد علی شاہ مضبوط امیدوار

سندھ اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار مراد علی شاہ اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے امیدوار علی خورشیدی کے درمیان مقابلہ ہے۔

سندھ اسمبلی میں اکثریت جماعت ہونے کی وجہ سے مراد علی شاہ کی جیت یقینی ہے۔

گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے اویس قادر شاہ اسپیکر اور انتھونی نوید ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

07:49 26.2.2024

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا انتخاب آج عمل میں لایا جائے گا

پنجاب اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ آج ہو گی اور مسلم لیگ (ن) کی نامزد امیدوار مریم نواز وزارتِ اعلیٰ کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی سربراہی میں اسمبلی کا اجلاس دن گیارہ بجے شروع ہو گا جس کے دوران قائد ایوان کے انتخاب کا عمل مکمل کی جائے گا۔

وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار مریم نواز کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار رانا آفتاب احمد سے ہوگا۔

ایوان میں اکثریتی جماعت ہونے کی وجہ سے مریم نواز کی کامیابی یقینی ہے۔

اس سے قبل 24 فروری کو پنجاب اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا گیا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان اسپیکر اور ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG