پنجاب اور سندھ میں مخصوص نشستوں کی تقسیم؛ پی ٹی آئی کو کچھ بھی نہ ملا
- By ایم بی سومرو
الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر اراکین کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے لیکن پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ کامیاب اُمیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے باوجود مخصوص نشستیں نہیں مل سکیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اور سندھ اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر سنی اتحاد کونسل کا جو حصہ بنتا ہے اتنی نشستوں پر نوٹی فکیشن روک دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آج یہ فیصلہ کرے گا کہ پی ٹی آئی کی حمایت سے جیتنے والے منتخب اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد انہیں مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں یا نہیں کیوں کہ سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر کوئی بھی اُمیدوار پنجاب اور سندھ میں الیکشن نہیں جیت سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ ہوا تو پنجاب، سندھ کے ساتھ باقی اسمبلیوں میں بھی ان کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس، حلف برداری کے لیے نومنتخب ارکان کی آمد
پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس آج ہو گا جس میں نومنتخب ارکان اسمبلی حلف اٹھائیں گے جب کہ اجلاس کی صدارت اسپیکر اسمبلی سردار سبطین خان کریں گے۔
اجلاس میں شرکت کے لیے نو منتخب ارکان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے کئی ارکان اسمبلی پہنچ چکے ہیں جب کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے پنجاب اسمبلی کے باہر ’پُرامن احتجاج‘ کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ نواز نے پنجاب اسمبلی میں سب سے زیادہ 137 نشستیں حاصل کی ہیں جب کہ اسمبلی میں آزاد امیدواروں کی تعداد 138 ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کا دعوٰی ہے کہ پنجاب اسمبلی کے تقریباً 20 آزاد ارکان نے ان کی جماعت میں شمولیت اختیار کر لی ہے اور انہیں حکومت قائم کرنے کے لیے سادہ اکثریت حاصل ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مریم نواز کو نامزد کیا گیا ہے۔