شہریوں کے مینڈیٹ کا احترام ہونا چاہیے، صدر عارف علوی
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ شہریوں کے مینڈیٹ کا احترام ہونا چاہیئے اور اسے کھل کر تسلیم کرنا چاہیے۔
انتخابات کے انعقاد پر جاری کیے گئے اپنے پیغام میں صدر نے کہا کہ سیاست دانوں، ان کی جماعتوں اور ہمارے اداروں کو اس موقعے کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام خاص طور پر خواتین کو شدید مشکلات کے باوجود بڑی تعداد میں باہر نکلنےاور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ووٹ دینے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
عارف علوی نے کہا کہ نوجوان بھی باالخصوص داد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ووٹنگ کے عمل میں پرامن طریقے سے حصہ لے کر ملک کی باگ ڈور سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان
پاکستان تحریکِ انصاف پنجاب کے صدر حماد اظہر نے کہا ہے کہ صوبے بھر سے مشکوک اطلاعات موصول ہونے کے بعد تمام احتجاج موخر کر دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج صرف ریٹرننگ افسروں کے دفاتر کے باہر پر امن احتجاج ہوں گے جہاں ان کے بقول نتائج تبدیل کیے گئے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کی کوشش کریں۔
پی ٹی آئی نے اتوار کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اعظم نذیر تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جماعت بعض آزاد امیدواروں کی حمایت کے بعد پنجاب اسمبلی میں 155 ارکان کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل کرچکی ہے۔
لاہور میں پارٹی کی سینیئر قیادت کے ایک مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مشاورت کے بعد پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے فیصلے کا اختیار جماعت کے قائد نواز شریف کو دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ کے ارکان کی تعداد مزید رابطوں کے بعد 160 تک پہنچ جائے گی اور مخصوص نشستوں کی تعداد ملا کر صوبے میں ایک مضبوط حکومت بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) ہے۔ پرانے اتحادیوں کے نمبرز بھی دیکھیں تو زمینی حقائق یہی ہیں کہ ایک مخلوط حکومت بنائیں گے۔
ان کے بقول خواہش تھی کہ ایک جماعت کے پاس اکثریت ہو لیکن ایسا نہیں ہوسکا البتہ اس کا مثبت پہلو یہ ہوگا کہ تمام اکائیوں کی نمائندگی سے بننے والی مخلوط حکومت سے وفاق مضبوط ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت سازی سے متعلق امور پر بھی بات ہوئی جو مثبت رہی۔
مسلم لیگ (ن) سے حکومت سازی پر کوئی بات نہیں ہوئی: ایم کیو ایم
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت سے حکومت سازی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت سازی سے پہلے بیٹھ کر کوئی لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔ حکومت بننے کے بعد ان کا کیا حصہ ہو گا یا نہیں، یہ آگے کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل معاشی بحران سمیت دیگر بحرانوں سے گرز رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے بات ہوئی۔
خالد مقبول کا مزید کہنا تھا کہ نواز لیگ قیادت سے سیاسی اور مالیاتی استحکام پر بات ہوئی ہے ، ان کے بقول ہمیں سیاسی مفادات کو ختم کرنا ہو گا۔