صحافی اسد طور کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی اسد طور کی گرفتاری اور انہیں ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی تو اسد طور کی وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے دورانِ سماعت استفسار کیا کہ اسد طور کے خلاف ایف آئی آر اسی انکوائری پر درج ہوئی جس پر طلبی نوٹس بھیجا گیا تھا؟ جس پر وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ طلبی نوٹس میں جو الزام تھا ایف آئی آر اس سے مختلف ہوئی ہے۔ یہ ایف آئی اے کے اپنے پراسس کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اسد طور کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
راولپنڈی سے تین مبینہ افغان دہشت گرد گرفتار، اڈیالہ جیل کا نقشہ برآمد
راولپنڈی پولیس نے تین افغان مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے اور ان کے قبضے سے اڈیالہ جیل کا نقشہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ راولپنڈی پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا ہے۔
سی پی او سید خالد ہمدانی کے مطابق مشترکہ کارروائی کے دوران تین دہشت گردوں کو بھاری اسلحہ اور بارود سمیت گرفتار کر کے انہیں تفتیش کے لیے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس افسر کے مطابق مبینہ دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سے ہے جن کے قبضے سے اڈیالہ جیل کا نقشہ، ہینڈ گرنیڈ اور آئی ای ڈی برآمد ہوا ہے۔
سی پی او سید خالد ہمدانی کا کہنا ہے کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارےاڈیالہ جیل اور اس کے اطراف سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں: امریکہ
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں کے ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری اور پر امن تعلقات ہوں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے یومیہ بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے اپنے پاکستانی ہم منصب کے بارے میں جاری بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر کے معاملے پر بات چیت سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان مفید اور پرامن مذاکرات کا خیرمقدم کرے گا لیکن ان مذاکرات کی نوعیت اور اہمیت پاکستان اور بھارت کا معاملہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندری مودی نے شہباز شریف کی پیر کو بطور وزیرِ اعظم حلف برداری کے بعد انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی تھی۔