سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے پر احتجاج کریں گے، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان نے غیر قانونی طور پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست دی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 25 ارکان کو غیر قانونی طور پر نشستیں دی ہیں اور ان نشستوں کے حصول کے لیے بھرپور مقابلہ کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے ایک بات سکھائی ہے کہ ہم لڑیں گے۔
خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی
- By شمیم شاہد
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات تاحکمِ ثانی ملتوی کر دیے ہیں۔
کمیشن کے فیصلے کے بعد انتخابی عملہ پولنگ کا سامان اسمبلی سے لے کر واپس روانہ ہو گیا ہے۔
کمیشن کے مطابق اپوزیشن اراکین نے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی تھی جسے منظور کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کر دیے ہیں۔
اپوزیشن رکنِ اسمبلی احمد کریم کنڈی نے صوبائی الیکشن کمشنر کو ایک درخواست دی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ اپوزیشن کے 25 ارکان سے اب تک حلف نہیں لیا گیا اس لیے سینیٹ الیکشن ملتوی کیا جائے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں پولنگ شروع نہ ہو سکی
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے مقررہ وقت صبح نو بجے پولنگ شروع نہ ہو سکی۔
الیکشن کمیشن کا عملہ اسمبلی میں موجود ہےجب کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔
اراکینِ اسمبلی کی خیبر پختونخوا اسمبلی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پنجاب: سینیٹ کی 5 نشستوں کے لیے پولنگ
پنجاب میں سینیٹ کی پانچ نشستوں پر انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جب کہ سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔
سینیٹ کے لیے خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی دو، دو جب کہ اقلیت کی ایک نشست پر پنجاب اسمبلی میں پولنگ کا عمل شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔
سینیٹ کی مذکورہ پانچ نشستوں کے لیے مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان مقابلہ ہے۔
خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمٰن، بشریٰ انجم بٹ امیدوار ہیں جب کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے صنم جاوید خواتین کی نشست پر امیدوار ہیں۔ پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک خواتین کی نشست سے دست بردار ہو چکی ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ ن کے محمد اورنگزیب اور مصدق ملک امیدوار ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے اس نشست کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد میدان میں ہیں۔
اقلیت کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خلیل طاہر سندھوجب کہ سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق امیدوار ہیں۔