خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی
- By شمیم شاہد
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات تاحکمِ ثانی ملتوی کر دیے ہیں۔
کمیشن کے فیصلے کے بعد انتخابی عملہ پولنگ کا سامان اسمبلی سے لے کر واپس روانہ ہو گیا ہے۔
کمیشن کے مطابق اپوزیشن اراکین نے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی تھی جسے منظور کرتے ہوئے انتخابات ملتوی کر دیے ہیں۔
اپوزیشن رکنِ اسمبلی احمد کریم کنڈی نے صوبائی الیکشن کمشنر کو ایک درخواست دی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ اپوزیشن کے 25 ارکان سے اب تک حلف نہیں لیا گیا اس لیے سینیٹ الیکشن ملتوی کیا جائے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں پولنگ شروع نہ ہو سکی
خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے لیے مقررہ وقت صبح نو بجے پولنگ شروع نہ ہو سکی۔
الیکشن کمیشن کا عملہ اسمبلی میں موجود ہےجب کہ سینیٹ انتخابات کے لیے پولنگ کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔
اراکینِ اسمبلی کی خیبر پختونخوا اسمبلی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
پنجاب: سینیٹ کی 5 نشستوں کے لیے پولنگ
پنجاب میں سینیٹ کی پانچ نشستوں پر انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جب کہ سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔
سینیٹ کے لیے خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی دو، دو جب کہ اقلیت کی ایک نشست پر پنجاب اسمبلی میں پولنگ کا عمل شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔
سینیٹ کی مذکورہ پانچ نشستوں کے لیے مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان مقابلہ ہے۔
خواتین کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کی انوشہ رحمٰن، بشریٰ انجم بٹ امیدوار ہیں جب کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے صنم جاوید خواتین کی نشست پر امیدوار ہیں۔ پیپلز پارٹی کی فائزہ ملک خواتین کی نشست سے دست بردار ہو چکی ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشست پر مسلم لیگ ن کے محمد اورنگزیب اور مصدق ملک امیدوار ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے اس نشست کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد میدان میں ہیں۔
اقلیت کی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خلیل طاہر سندھوجب کہ سنی اتحاد کونسل کے آصف عاشق امیدوار ہیں۔
ارکانِ قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ جاری
الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں اراکینِ قومی اسمبلی کے لیے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔
کمیشن کے مطابق ووٹ دینے کے لیے ووٹر کو بال پوائنٹ کے ذریعے بیلٹ پیپرز پر ترجیحات درج کرنا ہوں گی، یعنی ترجیحی امیدوار کے نام کے سامنے 1 لکھنا ہو گا، دوسرے امیدوار کے سامنے 2 لکھنا ہو گا۔
ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ کسی امیدوار کے نام کے سامنے ہندسہ 1 کے ساتھ کوئی دوسرا ہندسہ درج نہ ہو ، ہندسہ 1 ایک سے زائد ناموں کے سامنے درج ہونے سے ووٹ مسترد ہو گا۔